مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں دو فوجی اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 10 فروری 2018 10:56

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں دو فوجی اہلکاروں ..
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری۔2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں دو فوجی اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جموں کے علاقے سنجوان میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک فوجی کیمپ پر اچانک دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار ہلاک ایک سپاہی کی بیٹی سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

حملہ جموں کے مضافاتی علاقے سنجوان میں جموں پٹھان کوٹ شاہراہ پر واقع فوجی کیمپ پرہفتے کی صبح ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے کیمپ کے باہر سنتری بنکر پر فائرنگ کی۔ فوجی جوانوں نے بھی جوابی فائرنگ کی ، جس کے نتیجے میں پورا علاقہ گولیوں کی گنگناہٹ سے لرز اٹھا۔ فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لئے گرد ونواح کے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیا ہے۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد تین تھی‘ حکام نے جموں شہر میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔پولیس سربراہ ایس پی وید نے کہاحملہ آوروں نے کیمپ کے عقب سے حملہ کیا۔حملے میں فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر ، ایک نان کمیشنڈ آفیسر اور دو بچے ہلاک اور 6 فوجی جوان زخمی ہوگئے۔باور کیا جاتا ہے کہ حملہ آور فرار ہوگئے ہیں تاہم فوج اور فورسز نے جائے وقوع کے گردو نواح میں ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشیاں شروع کردی ہیں۔

جموں میں فوجی کیمپ پر حملے کے حوالے سے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے براہ راست ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید سے فون پر بات کرکے معلومات حاصل کیں۔بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کے بعد بھارتی سیکرٹری دفاع ہنگامی دورے پر مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے سپیکر کیوندر گپتا نے اسمبلی میں یہ کہہ کر ایک تنازع کھڑا کردیا کہ جموں کے سنجوان فوجی کیمپ پر حملہ علاقے میں موجود روہنگیا مسلمانوں کی وجہ سے ہوا ہے۔

اپوزیشن ممبران نے سپیکر کے اس بیان پر ہنگامہ کیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔اپوزیشن نے سپیکر سے اس بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اور واک آﺅٹ بھی کیا۔دوسری جانب شہید کشمیر محمد مقبول بٹ کی 34 ویں برسی پر کل ( اتوار کو) وادی میں ہڑتال کی جائے گی۔ کشمیری عوام کاروبار زندگی معطل رکھ کر بھارت کے خلاف احتجاج کریں گے۔

ہڑتال کی اپیل مشترکہ مزاحتمی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک نے کی ہے۔ ہڑتال کے پیش نظر حکام نے پائین شہر میں بندشیں عائد کردی ہےں۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے جنوب سے شمال تک اضافی فورسز و پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی گھر میں بدستور خانہ نظر بند رہے۔

سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہا ہے کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی پھانسی عدل و انصاف کی تاریخ کا ایک سیاہ باب اوردیگرلاکھوں شہداءکی قربانیاں کشمیریوں کا بیش بہا اثاثہ ہیں اورکشمیری اپنے ان عظیم شہداءکے مقدس مشن کو ہر قیمت پر پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

متعلقہ عنوان :