خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان نے کئی اقدامات کئے ہیں ، ڈاکٹر محمد طارق

ہفتہ 10 فروری 2018 15:41

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2018ء) بارانی زرعی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ (باری )چکوال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طارق نے کہا ہے کہ مراکش اور تیونس نے زیتون کے پیداواری شعبہ میں پنجاب حکومت کے ساتھ تعاون کا اظہار کیاہے اور کہاہے کہ وادی زیتون کی ترقی سے پاکستان خوردنی تیل کی پیداوار میں خودکفالت حاصل کر سکتا ہے ۔ڈائریکٹر باری نے اے پی پی کو بتایاکہ ان خیالات کا اظہار تیونس اور مراکش کے سفیروں نے کینیا ،مراکش ،سوڈان، نائیجیریا ،موریشس اور تیونس کے سفراء کے ہمراہ بارانی زرعی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ (باری )چکوال کے دورے کے موقع پر کیا ۔

انہوںنے کہاکہ غیر ملکی سفراء نے محکمہ زراعت پنجاب کی جانب سے وادی زیتون کے قیام کے اقدامات کو سراہا اور کہاکہ خوردنی تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں ۔

(جاری ہے)

محمد طارق نے بتایاکہ غیر ملکی سفیروں نے بارانی علاقہ جات میں پانی کے ذخیرہ اور واٹر ہارویسٹنگ ٹیکنالوجی میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا اور مختلف ٹیکنالوجی سائٹس کا دورہ بھی کیا ۔

غیر ملکی سفراء نے بارانی علاقہ جات میں زرعی خودکفالت میں خواتین اور نوجوانوں کی عملی شمولیت کے اقدامات کو بھی سراہا اور اسے خوش آئند قرار دیا ۔ڈائریکٹر باری نے بتایاکہ تیونس اور مراکش کے سفیروں نے بارانی زرعی تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ (باری )کے ساتھ زیتون کے پیداواری شعبہ میں تعاون کا اظہار کیا اور کہاکہ وادی زیتون کو سائنسی بنیادوں پر ترقی دے کر پاکستان خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ یہ تیل بر آمدا بھی کر سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :