پنجاب حکومت کے ماتحت کام کرنے والی کمپنیوں پر حکومت کے بیانات میں تضاد آنے لگا

وزیر قانون نے نومبر میں کہا تھا کہ 61 کمپنیاں ہیں،آج کہا کہ 53 کمپنیاں پبلک لمیٹڈ ہیں جبکہ پنجاب حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ 47کمپنیاں پبلک لمیٹڈ ہیں،نیب حکام

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 10 فروری 2018 23:42

پنجاب حکومت کے ماتحت کام کرنے والی کمپنیوں پر حکومت کے بیانات میں تضاد ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 10جنوری 2018ء ):پنجاب کے ماتحت کام کرنے والی کمپنیوں پر حکومت کے بیانات میں تضاد آنے لگا۔نیب حکام کے مطابق وزیر قانون نے نومبر میں کہا تھا کہ 61 کمپنیاں ہیں،آج کہا کہ 53 کمپنیاں پبلک لمیٹڈ ہیں جبکہ پنجاب حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ 47کمپنیاں پبلک لمیٹڈ ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ماتحت کام کرنے والی کمپنیوں پر حکومت کے بیانات میں تضاد آنے لگا۔

نیب حکام کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کےرہنماؤں کےبیانات سےظاہرہےکہ کون قانون کی نظرمیں غلط ہے۔2نومبرکوراناثنااللہ نےکہاکہ61پبلک لمیٹڈکمپنیاں ہیں،10بندہوچکی ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نےنیب میں حاضری کےبعدپریس کانفرنس کی۔وزیراعلیٰ پنجاب نےکہاکہ انہوں نےتمام کمپنیوں کاریکارڈ نیب کوپیش کردیا۔

(جاری ہے)

کل پنجاب حکومت کےترجمان نےکہاکہ وہ 47کمپنیوں کاریکارڈ دےچکے ہیں۔

آج پنجاب کےوزیرقانون نےایک پریس کانفرنس کی۔راناثنااللہ نےکہاکہ53کمپنیاں ہیں،15غیرفعال اور2بندہوچکی ہیں۔وزیرقانون پنجاب نےکہاکہ47کمپنیوں کاریکارڈ نیب کودیاجاچکاہے۔نیب حکام نے مزید بتایا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے2کمپنیوں کاریکارڈنیب کودینےسےانکارکردیا۔ڈی جی اینٹی کرپشن نےکہاکہ ان کمپنیوں کےخلاف ایف آئی آردرج کی جاچکی ہے۔ان کمپنیوں میں صاف پانی اورپاک پاورکمپنی شامل ہیں۔نیب کسی بھی حکومتی محکمےسےکوئی بھی ریکارڈ طلب کرسکتاہے۔