عمرہ ویزہ بائیو میٹرک تصدیق کے لئے ملک بھر میں 27 سنٹرز قائم ، بائیو میٹرک سعودی ہوائی اڈوں پر کرنے کی بجائے پاکستان میں ہی مکمل کر لی جائے گی،سعودی سفارتخانہ

پیر 12 فروری 2018 20:19

عمرہ ویزہ بائیو میٹرک تصدیق کے لئے ملک بھر میں 27 سنٹرز قائم ، بائیو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 فروری2018ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ عمرہ ویزہ کے حوالے سے بائیو میٹرک تصدیق کے لئے سعودی سفارتخانے نے ملک بھر میں 27 سنٹرز قائم کر دیئے ہیں جس سے بائیو میٹرک سعودی ہوائی اڈوں پر کرنے کی بجائے پاکستان میں ہی مکمل کر لی جائے گی جس سے عمرہ زائرین کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی میں نعیمہ کشور کے سعودی عرب کی طرف سے عمرہ ویزہ کے لئے بائیو میٹرک کی شرط عائد کرنے کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر متعلقہ سعودی سفارتخانے، وزارت داخلہ اور خارجہ سے بات کی ہے، وزارت خارجہ کی طرف سے ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس ضمن میں سعودی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، سعودی حکومت نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کو سعودی عرب میں بائیو میٹرک سمیت دیگر تکالیف سے گزرنا پڑتا ہے، بہتر یہ سمجھا گیا ہے کہ یہ کام پاکستان میں ہی ممکن کر لیا جائے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی طرف سے ہمیں جواب ابھی تک موصول نہیں ہو سکا۔ بائیو میٹرک تصدیق کے لئے سنٹرز میں اضافہ کیا جائے گا۔ نعیمہ کشور خان اور زہرہ ودود فاطمی کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے کہا کہ سعودی سفیر سے ملاقات ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ بائیو میٹرک کے لئے پورے پاکستان میں 27 سنٹرز قائم کئے گئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ 27 سنٹرز کے قیام کے بعد لوگوںکی تکالیف کا ازالہ ہو گا۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ماضی میں بطور وزیر مذہبی امور ان پر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو کوٹہ الاٹ کرنے کے حوالے سے دبائو ڈالا گیا پھر مجھے ایسی ایسی پیشکشیں ہوئیں تو میں ڈر گیا۔ اللہ کے مہمانوں سے رشوت بہت بڑا گناہ ہے تو ٹور آپریٹرز میں 30 فیصد متعلقہ لوگ ہیں۔

مجھے بھی ایسے کوٹے پر ایک کروڑ کی پیشکش تھی اگر ہم اللہ کے مہمانوں کو بھی نہیں چھوڑیں گے تو ہمارے حالات کیسے بدلیں گے۔ اس پر وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا کہ وزارت مذہبی امور کوئی نیا کوٹہ نہیں دے رہی، سرکاری سکیم کا کوٹہ 67 فیصد ہے اور پرائیویٹ کوٹہ 33 فیصد ہے، ہم اس ضمن میں عدالت میں پیشیاں بھگت رہے ہیں، ٹور آپریٹرز چھان بین چارٹرڈ اکائونٹنٹ سے کرائی جا رہی ہے، کسی وزیر کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔

ہماری کوشش تھی کہ حج پالیسی پر کام 2 ماہ پہلے شروع کر دیا جائے مگر اس کو بھی عدالتوں میں چیلنج کر دیا گیا۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہمیں پرانے کوٹے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، نیا کوٹہ نہ شروع کیا جائے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر نئے لوگوں کو کوٹہ الاٹ کرنے کا حکم دیا ہے، ہم چھان بین کرا رہے ہیں، اس کے بعد صورتحال واضح ہو گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور صرف حج کے امور کی نگرانی کرتی ہے، عمرہ کے حوالے سے کمپنیوں نے خود سعودی حکومت سے اجازت لے رکھی ہے، ہم اس ضمن میں بل لا رہے ہیں، منظور ہوا تو اس حوالے سے بات کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :