قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین بل 2018ء کی منظوری دیدی گئی

منگل 13 فروری 2018 15:27

قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین بل 2018ء کی منظوری دیدی گئی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء) قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین بل 2018ء کی منظوری دیدی۔ منگل کو نگہت پروین میر نے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی کہ اس بل کو زیر غور لایا جائے۔ اس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا۔ ڈپٹی سپیکر نے اس کی مرحلہ وار منظوری لی۔ ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پیش کی گئی ترمیم ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کر دی۔

گریڈ ایک سے پندرہ تک قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی محکمہ سلیکشن کمیٹی کرے گی، 16 سے 19 تک کے ملازمین کی بھرتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہو گی۔ ڈاکٹر عذرا فضل، شفقت محمود اور خورشید شاہ کا موقف تھا کہ گریڈ ایک سے پندرہ تک کے ملازمین کی بھرتیاں بھی باقاعدہ مشتہر کر کے طریقہ کار کے تحت کی جائیں۔

(جاری ہے)

سید نوید قمر نے کہا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو سول سروس کا درجہ حاصل نہیں ہے، ہم اختیارات فرد واحد کو دینے کی حمایت نہیں کر سکتے، بل اتفاق رائے سے منظور ہونا چاہیے، اسے بلڈوز نہ کیا جائے۔

وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے اس کو موقف سے اتفاق کیا اور اپوزیشن کی ترمیم کی حمایت کردی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ترمیم پیش کی کہ گریڈ ایک سے پندرہ تک کے ملازمین کی بھرتیاں بھی مشتہر کرکے کی جائیں، اس کا اختیار محکمانہ سلیکشن کمیٹی کے پاس نہیں ہونا چاہیے۔ قومی اسمبلی نے اس ترمیم کی منظوری دیدی۔ ڈاکٹر عارف علوی کی درخواست گزار کے کردار اور قابلیت کے حامل ہونے کے حوالے سے بھی ترمیم منظور کر لی۔ ڈپٹی سپیکر نے یکے بعد دیگرے تمام شقوں کی ایوان سے منظوری حاصل کی۔ نگہت پروین میر نے تحریک پیش کی کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ملازمین بل 2018ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دیدی۔

متعلقہ عنوان :