اسلام آباد ہائی کورٹ ،صحافیوں کے حوالے سے دائر کیس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لئے مانگ لیا

منگل 13 فروری 2018 16:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2018ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکٹرانک میڈیا میں کام کرنے والے صحافیوں اور ملازمین کے حوالے سے دائردرخواست کی سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا، منگل کو جسٹس عامر فاروق کی عدالت کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے جب کہ الیکٹرونک میڈیا صحافیوں کی جانب سے ایڈوکیٹ سعید خورشید عدالت میں پیش ہوئے، وکیل درخواست گزار نے دوران سماعت عدالت میں موقف اپنایا کہ الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کو ملازمت کے حوالے سے کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے،کئی چینلز میں کام کرنے والے صحافیوں کو تنخواہ بھی بروقت ادا نہیں کی جاتی، صحافیوں کو جب دل کرے نوکری سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

، وزارت اطلاعات و نشریات کو الیکڑانک میڈیا کے صحافیوں کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کا حکم دیا جائے۔ الیکٹرانک میڈیا کے لیے علیحدہ قانون سازی ہونے تک پرنٹ میڈیا کے لیے بنائے جانے والے قوانین کا اطلاق الیکٹرانک میڈیا پر بھی کیا جائے۔ درخواست 2014 میں دائر کی گئی مگر ابھی تک وزارت اطلاعات اور قانون نے جواب داخل نہیں کیا درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب کے سابق صدر فاروق فیصل خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے،درخواست میں وفاق ، وزارت اطلاعات و نشریات ، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسو سی ایشن اور پمرا کو فریق بنا یا گیا ہے،درخواست میں الیکٹرانک میڈیا ورکرز کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کی استدعا کی گئی ہے۔۔