محکمہ خوراک کی گندم کی 10لاکھ بوریوں کی گمشدگی کی خبروں کی تردید

منگل 13 فروری 2018 19:25

کوئٹہ۔13فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2018ء)محکمہ خوراک کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور بعض الیکٹرانک میڈیا پر گردش کرنے والی خبر جس میں سال 2017 ؁ء میںخریدی گئی گندم کی 10لاکھ بوریوں کی گمشدگی اور خرد برد کا بتایا گیا ہے من گھڑت اور حقائق کے برعکس ہے مزید برآں خریدی گئی گندم کی بوریوں کی توثیق و تصدیق متعلقہ ضلعوں کے ڈپٹی کمشنر صاحبان اور انکے نمائندوں سے کروانے کے بعد باقاعدہ توثیقی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے بعد متعلقہ ٹرانسپورٹوں کو کرائے کی ادائیگی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

پریس ریلیز میں مزید کہاگیا ہے کہ جو خبر خراب گندم کے متعلق سوشل میڈیا اور بعض الیکٹرانک میڈیا میں چلائی جارہی ہے وہ سالوں پرانا کچرا ہے۔

(جاری ہے)

جسکی تفتیش نیب بلوچستان کررہی ہے اور اس سلسلے میں نیب حکام نے حال ہی میں بعض گرفتاریاں بھی عمل میں لائی ہیں۔ یاد رہے کہ محکمہ خوراک کو کرپٹ اور بدعنوان لوگوں سے پاک کرنے کیلئے محکمے نے سخت اوراہم اقدامات کئے ہیں ، جس میں محکمے کے تقریبا ً چالیس سے زائد آفیسر اور اہلکاروں کو مختلف الزامات کے تحت معطل کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے۔

اس کے علاوہ محکمہ خوراک کے بدعنوان آفیسروں کے خلاف تین سے زائد کیس نیب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور تقریباً اتنے ہی کیسوں پرنیب حکام تفتیش کررہی ہے ۔ مافیا کے خلاف محکمہ خوراک کے سخت اور جارہانہ اقدامات کی وجہ سے فوڈ مافیا کی باقیات یا انکے جیرا خوار محکمہ خوراک کو ان اقدامات سے باز رکھنے کے لئے سوشل میڈیا پر بے بنیاد اور غلط پرو پگنڈاکروارہی ہے تاکہ اعلیٰ حکام اور لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جاسکے۔ البتہ محکمہ خوراک قانونی مشورے کے بعد ایسے لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔ اور ساتھ ہی سوشل اور الیکٹرانک میڈیا سے گزارش ہے کہ خبر چلانے سے پہلے محکمے کے متعلقہ آفیسران سے اس خبر کی تصدیق ضرورکرلیں۔