Live Updates

اعلیٰ ترین منصب پر فائز جج صاحبان جو زبان استعمال کر رہے ہیں یہ ان کو زیب نہیں دیتی،نواز شریف

پی سی او ججز کیا ہمیں اخلاقیات کا درس دیں گے، ایسا درس دینا انہیں زیب نہیں دیتا اور نہ ہم قبول کریں گے، اعلیٰ ترین ججز بھی اگر عمران خان جیسی زبان استعمال کریں تو پھر ان میں اور اس میں کیا فرق رہ جائے گا، ہم سمجھوتہ کرنے والے لوگ نہیں ہیں، اب یہ مجھے پارٹی صدارت سے بھی ہٹانا چاہتے ہیں، ایسے فیصلوں کو میں نہیں مانتا سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 15 فروری 2018 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 فروری2018ء) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پی سی او ججز کیا ہمیں اخلاقیات کا درس دیں گے، ایسا درس دینا انہیں زیب نہیں دیتا اور نہ ہم قبول کریں گے،، اعلیٰ ترین ججز بھی اگر عمران خان جیسی زبان استعمال کریں تو پھر ان میں اور عمران خان میں کیا فرق رہ جائے گا، ہم سمجھوتہ کرنے والے لوگ نہیں ہیں، اب یہ مجھے پارٹی صدارت سے بھی ہٹانا چاہتے ہیں، ایسے فیصلوں کو میں نہیں مانتا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ یہ لوگ اب مجھے پارٹی صدارت سے بھی ہٹانا چاہتے ہیں، میں ایسے فیصلوں کو نہیں مانتا، دل اور نیت صاف ہو تو اللہ ساتھ دے گا، میں کسی بھی کرپشن میں ملوث نہیں ہوں، یہ لوگ ٹیڑھی بنیاد پر دس منزلہ عمارت کھڑی کرنا چاہتے ہیں، اعلیٰ ترین منصب پر فائز جج صاحبان جو اس وقت زبان استعمال کر رہے ہیں یہ ان کو زیب نہیں دیتی، یہ ان کے اپنے منصب کی توہین ہے، مجھے ان کی الفاظ دہراتے ہوئے عجیب لگتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ یہ ڈان ہے، سسلین مافیا ہے، گاڈ فادر ہے اور اب چور ڈاکو جیسے الفاظ استعمال کرنا کیا ان کے اپنے منصب کی توہین نہیں ہی پھر مجھ سے گلہ ہوتا ہے کہ یہ تو ہین کر رہے ہیں، اس طرح کے الفاظ جو ہمیں سناتے ہیں یہ کس کی توہین ہی کیا اس کیلئے بھی کوئی قانون ہی پھر ان کی اور عمران خان کی زبان میں کیا فرق رہ جاتا ہے، سارا معاملہ یکطرفہ نہیں ہوتا، ہم بھی ان کے الفاظ برداشت کرتے ہیں،ہر انسان کی ایک عزت ہوتی ہے، جس پر ہم برداشت نہیں کریں گے،انسان کو ضمیر کی آواز پر کھڑے ہونا چاہیے، جو شخص آئین توڑتا ہے اور آمر سے حلف لے کر جج بنتا ہے جس کو ہم پی سی او جج کہتے ہیں وہ ہمیں اخلاقیات کا درس دیں یہ انہیں زیب نہیں دیتا اور نہ ہم اس درس کو قبول کریں گے اور نہ قبول کرنا چاہیے کسی کو جو اپنے حلف کے ساتھ دغا کرتے ہیں یہ سب غداری کے زمرے میں آتا ہے، عمران کو لودھراں الیکشن پر الزام لگاتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات