پاکستان اور تیونس کے درمیان صنعتی،زرعی،بنکنگ،انصاف سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے حوالے سے معاہدے طے پا گئے

خواجہ آصف نے تیونیسیا کے اپنے ہم منصب افغانستان سمیت علاقائی صورتحال سمیت بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق آگاہ کیا تجارتی و کاروباری اور ثقافتی وفود کے تبادلوں میں اضافے اور ترجیحی تجارتی معاہدے کی غرض سے بات چیت شروع کرنے پر بھی اتفاق

جمعہ 16 فروری 2018 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2018ء) پاکستان اور تیونس کے درمیان صنعتی،زرعی،بنکنگ،انصاف سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے حوالے سے معاہدے طے پاگئے۔معاہدوں پر دستخط گزشتہ روز تیونیسیا میں پاک تیونس مشترکہ کمیشن کے نویں سیشن کے موقع پر کئے گئے جبکہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔جمعہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اجلاس کے دوران پاکستان اور تیونس کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔

سیکورٹی،انسداد دہشت گردی،دفاع،انصاف،اقتصادی ترقی،تجارت،سرمایہ کاری،تعلیم ،سائنس و ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو توسیع دینے اور مستحکم کرنے کے حوالے سے امور پر تفصیلی بحث ہوئی۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے تیونیسیا کے اپنے ہم منصب افغانستان سمیت علاقائی صورتحال سمیت بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق آگاہ کیا۔

تیونس کے وزیر خارجہ نے لیبیا اور مشرق وسطی میں صورتحال کے حوالے سے خیالات کا تبادلہ کیا۔دونوں ملکوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کی اہمیت کا اعادہ کیا۔دونوں فریقوں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ اور اس شعبے میں تکنیکی ایکسپوژر بڑھانے کی غرض سے تعاون کیلئے دونوں ملکوں کی خصوصی ٰایجنسیوں کے درمیان رابطوں کے چینلز قائم کرنے سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی۔

انہوں نے دفاع اور سول تحفظ کے شعبے میں تکنیکی و سائنٹیفک انفارمیشن کے تبادلے کیلئے باہمی تعاون قائم کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔دونوں ملکوں نے تجارتی و کاروباری اور ثقافتی وفود کے تبادلوں میں اضافے اور ترجیحی تجارتی معاہدے کی غرض سے بات چیت شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ بعد ازں وزیر خارجہ نے تیونس آمد پر ان کا اور پاکستانی وفد کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرنے پر صدر ایسبسی کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا جو مشترکہ تاریخ، عقیدے اور ثقافت کی مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں۔

خواجہ آصف نے تیونس میں جمہوری اقدار کے تسلسل اور اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے میں صدر ایسبسی کے قائدانہ کردار کو سراہا۔ انہوں نے صدر ایسبسی کو افغان صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تفصیل سے بریف کیا۔صدر ایبسی نے اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تسلسل کے ساتھ وفود کے تبادلوں اور دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیا۔