راولپنڈی حکام نے کالعدم جماعت الدعوةکے فلاحی مراکز کا کنٹرول سنبھال لیا

آئی سی ٹی نے ڈسپنسری کا انصرام سنبھالتے ہوئے زیرتحویل تین ایمبولینس ہلالِ احمر کے حوالے کردیں ،ْ ڈپٹی کمشنر مشتاق احمد ضلعی انتظامیہ نے فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کے تحت چلنے والی چار طبی مراکز کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا

ہفتہ 17 فروری 2018 13:38

راولپنڈی حکام نے کالعدم جماعت الدعوةکے فلاحی مراکز کا کنٹرول سنبھال ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء)پنجاب حکومت نے راولپنڈی ضلعی انتظامیہ کو کالعدم جماعت الدعوةکے زیر انتظام تمام تدریسی مراکز اور فلاحی یونٹس کو اپنے کنٹرول میں کرنے کیلئے سروے کا حکم دیتے ہوئے ان کی حرکات و سکنات پر خصوصی نظر بھی رکھنے کا حکم دیا ہے اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ پہلے ہی وفاقی حکومت کو جماعت الدعوةکے طبی و تدریسی مراکز اپنی تحویل میں لے کر مکمل کوائف فراہم کر چکی ہے۔

اسلام آباد ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ آئی سی ٹی نے ڈسپنسری کا انصرام سنبھالتے ہوئے زیرتحویل تین ایمبولینس ہلالِ احمر کے حوالے کردی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کی ہدایت پر مدارس، اسکول اور طبی مراکز کا کنٹرول حاصل کرلیا تاہم جماعت الدعوة کے زیر انتظام مساجد کے حوالے سے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر کے مطابق جماعت الدعوة کی جانب سے گزشتہ ہفتے چندہ جمع کرنے پر تین مختلف پولیس اسٹیشن میں مقدمات درج ہوئے تاہم آئی 8 میں مسجد کے اندر کوئی سرگرمیاں جاری نہیں ہیں۔کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے بتایا کہ اسلام آباد کے اندر جماعت الدعوة کے زیر انتظام کوئی اسکول یا مدرسہ قائم نہیں۔پنجاب حکومت کے حکم نامے پر عملدرآمد کرتے ہوئے راولپنڈی ضلعی انتظامیہ نے چھاکرا روڈ پر قائم جماعت الدعوة کے مدرسے ‘حدبیبہ مدرسہ’ اپنی تحویل میں لے کر مدرسے کے انتظام و انصرام محکمہ اوقاف کے حوالے کردیا جبکہ ضلعی انتظامیہ نے فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کے تحت چلنے والی چار طبی مراکز کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

محکمہ اوقاف کے ایڈمنسٹریٹر زاہد اقبال نے بتایا کہ شہر میں جماعت الدعوةکی متعدد مساجد ہیں لیکن حکومت صرف مدارس اور ڈسپنسری کے انتظام پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بیشتر سرگرمیاں مدارس، اسکول اور طبی مراکز پر منعقد ہوتی ہیں اس لیے مساجد کو چھوڑ کر راولپنڈی میں قائم تمام مدارس پر کنٹرول ہے۔