شاہ عبدالعزیز نے ابتداء میں حرمین شریفین کی خدمت کے لیے ادارہ قائم کیا تھا

Sadia Abbas سعدیہ عباس ہفتہ 17 فروری 2018 13:27

شاہ عبدالعزیز نے ابتداء میں حرمین شریفین کی خدمت کے لیے ادارہ قائم ..
مکہ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری2018ء) مقامی ذرائع الوطن کے مطابق کوئی بھی انصاف پسند مسلمان ایسا نہیں ہوگا جسے یہ نہ معلوم ہو کہ سعودی عرب نے حرمین شریفین کی خدمت کیلئے کیا کچھ قربانیاں دی ہیں اور کیا کچھ قربانیاں دے رہا ہے۔ حرمین شریفین ریاست کے قیام کے روز اول سے لیکر آج کے دن تک سعودی عرب کے منصوبوں میں اولیں حیثیت رکھتے ہیں۔

کوئی سال ایسا نہ جاتا ہوگا جب حرمین شریفین کی اصلاح ، مرمت ، توسیع اورتعمیر کا کوئی کام نہ ہوتا ہو۔ دونوں مقدس شہروں کی خدمت بلا توقف کی جارہی ہے۔ سعودی عرب کی کوشش رہتی ہے کہ حرمین شریفین کے انتظامات حج، عمرہ اور زیارت پر آنے والوں کیلئے نہایت مناسب ہوں۔ تاریخی کتابو ں میں آتا ہے کہ شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے ابتداءہی میں حرمین شریفین کا خدمت گار ادارہ قائم کردیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے 1343ھ میں مکہ مکرمہ آتے ہی مسجد الحرام میں ترمیم اصلاح اور تزئین کے احکام جاری کئے تھے۔ انہوں نے 1346ھ میں غلاف کعبہ فیکٹری قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔ پھر 1368ھ میں مسجد نبوی شریف میں توسیع کا فرمان جاری کیا تھا۔ تب سے اب تک حرمین شریفین کی خدمت کا سلسلہ بلا توقف جاری ہے۔ مسجد الحرام کی سب سے بڑی توسیع شاہ عبداللہ رحمتہ اللہ علیہ کے عہد میں ہوئی۔

صفاءو مروہ کی توسیع ،حرمین شریف کے خارجی صحنوں اور مطاف کی توسیع نیز مشاعر مقدسہ ٹرین جیسے منصوبے نافذکئے گئے۔ شاہ سلمان کے عہد میں متعدد منصوبے مکمل کئے گئے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ پر ایمان کا نتیجہ ہے۔ سعودی حکمرانوں کو خادم حرمین شریفین کا لقب ہر لقب سے زیادہ عزیز ہے۔ دنیا کے ہر مسلمان کو اس بات کا احسا س ہے کہ سعودی عرب حرمین شریفین سے متعلق اپنے فرض کی ادائیگی پر قادر ہے اور اس نے کبھی بھی اس حوالے سے کوتاہی یا لاپرواہی سے کام نہیں لیا۔