خلیج عرب میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی مشترکہ مشقوں کا کامیاب انعقاد

پاک بحریہ کے وائس ایڈمرل عبدالعلیم کا مشقوں کی اختتامی تقریب سے خطاب

ہفتہ 17 فروری 2018 18:09

خلیج عرب میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کی مشترکہ مشقوں کا ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان منعقد ہونے والی بحری مشق نسیم البحر XI- الجبیل سعودی عرب کے پانیوں میں اختتام پذیر ہوئی۔ مشق کا انعقاد 9 سے 17 فروری 2018ء تک کیا گیا۔ ہفتہ کو پاک بحریہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نسیم البحر مشقوں میں فاسٹ بوٹس اٹیک کے ذریعے عملی مظاہرہ کرنے، مختلف فارمیشنز بنانے، حربی چالوں اور فاسٹ بوٹس کے ذریعے جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔

ہیلی کاپٹر لینڈنگ، جہازوں پر لینڈنگ آپریشنز اور بحری قزاقی کی بیخ کنی کے آپریشنزکے ذریعے مختلف نوعیت کے حملوں سے دفاع اور روایتی بحری خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے مشترکہ کاروائیاں بھی شامل تھیں۔ لائیو ویپن فائرنگ کے مظاہرے کے دوران پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسزکے جہازوں نے کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

پاک بحریہ کے پی تھری سی ایئر کرافٹ اور ہیلی کاپٹرز نے رائل سعودی ایئر فورس اور رائل سعودی نیول فورسز کی فضائی قوت کے ساتھ مشترکہ آپریشنز بھی انجام دیئے۔

پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان پہلی مرتبہ بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق، جوکہ مشق نسیم البحر کا حصہ تھی، بھی کی گئی۔ اس مشق کے سی فیز کے دوران سروے اور غوطہ خوری کے آپریشنز اور زیرِ آب اہداف کو ناکام بنانے کے آپریشنز کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس سال بحری مشق دیرہ الساحل بھی نسیم البحر XI- کا حصہ تھی جس میں پاک میرینز اور رائل سعودی نیول فورسز کی میرینز فورسز نے ایمفبیس لینڈنگ آپریشنز، اسکارٹنگ آپریشنز، ساحل پرلینڈنگ، سنائپر کیموفلیج ٹریننگ اور بورڈنگ آپریشنز کا مظاہرہ کیا۔

علاوہ ازیں سعودی میرینز کے چھوٹے ہتھیاروں کی فائرنگ، مختلف مہارتوں کا عملی مظاہرہ اور پیرا ٹروپنگ آپریشنز بھی اس مشق کا حصہ تھے۔ پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان منعقدہ بحری مشقوں کے اختتام پر کنگ عبدالعزیز نیول بیس الجبیل میں مشق کی اختتامی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ پاک بحریہ کے چیف آف سٹاف(پرسنل) وائس ایڈمرل عبدالعلیم اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔

ڈی بریف اور اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے کہا کہ سعودی عرب کے پانیوں میں بڑے پیمانے پر مشترکہ مشق نسیم البحر بشمول بارودی سرنگوں کو ناکام بنانے کی مشق اور دیرہ الساحل مشق کا انعقاد دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ درجے کے باہمی اعتماد، یقین اور بھروسے کا مظہر ہے۔ 1993ء سے مشق نسیم البحرکا مسلسل انعقاد دونوں برادر ممالک بالخصوص دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان مضبوط تعلقات کا ظامن ہے۔

اس طرز کی مشقوں کا انعقاد خطے کی دونوں بحری افواج کو انڈین اوشین ریجن میں مشترکہ طور پر میری ٹائم سکیورٹی کے قیام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ایڈمرل نے سال 2004ء اور 2009ء میں شمالی بحیرہ عرب، خلیج عدن، ہرمز افریقہ میں بحری قزاقی اور بحری دہشت گردی کی روک تھام کے سلسلے میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ کمبائنڈ ٹاسک فورس 150- اور کمبائنڈ ٹاسک فورس 151- میں پاک بحریہ کا کردار پاکستان اور سعودی عرب سے ملحقہ پانیوں میں امن اور قانون کی عملداری میں پاک بحریہ کے عزم اور عہد کا مظہر ہے۔

مہمان خصوصی نے مشق کے دوران رائل سعودی نیول فورسزکے آفیسرز اور جوانوں کی صلاحیتوں کے مظاہرے اور الجبیل بندرگاہ پر پاک بحریہ فلوٹیلا کے قیام کے دوران رائل سعودی نیول فورسز ایسٹرن فلیٹ کمانڈ کی میزبانی کی تعریف کی۔ قبل ازیں، پاکستان نیوی فلیگ آفیسر سی ٹریننگ کے نمائندے اور رائل سعودی نیول فورسز فلیٹ ٹریننگ گروپ نے مشقوں کے مختلف مراحل کی ڈی بریف پیش کی۔

ڈی بریف کے دوران مشق میں شریک یونٹس کی کارکردگی کا تجزیہ کیا گیا، مزید بہتری کی طرف توجہ مرکوز کی گئی، مشق سے حاصل شدہ تجربات پر روشنی ڈالی گئی اور مستقبل کے لئے سفارشات پیش کی گئیں۔ ڈی بریف میں کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز ایسٹرن فلیٹ ریئر ایڈمرل لافی بن حسین الحربی اور پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے آفیسرز نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :