فخر سے کہہ سکتے ہیں پاکستانی سرزمین پر دہشتگردوں کا کوئی منظم کیمپ موجود نہیں، آرمی چیف

افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں جہاں سے پاکستان میں حملے ہورہے ہیں،پاک افغان سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے خود پرقابورکھنا بہترین جہاد ہے، انتہا پسندی کو جہاد نہیں کہنا چاہیے ،جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے قومی ایکشن پلان پر علم درآمد کررہے ہیں، قوم کی مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کاخاتمہ کیاگیا ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ کا میونخ سیکورٹی کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 17 فروری 2018 22:48

فخر سے کہہ سکتے ہیں پاکستانی سرزمین پر دہشتگردوں کا کوئی منظم کیمپ ..
میونخ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2018ء) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے کالعدم القاعدہ، تحریک طالبان اور جماعت الاحرار کو شکست دے دی، آج فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کا کوئی منظم کیمپ موجود نہیں۔جرمنی کے شہر میونخ میں سیکورٹی کانفرنس سے خطاب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں جہاں سے پاکستان میں حملے ہورہے ہیں۔

اپنے خطاب میں آرمی چیف نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پر پاکستان کو تشویش ہے۔آرمی چیف نے "خلافت کے بعد جہاد ازم" کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خود پرقابورکھنا بہترین جہاد ہے، تمام مکاتب کے علمائ نے مذہب کے نام پر کی جانے والی دہشت گردی کیخلاف فتویٰ دیا ہے،جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نی2017 میں آپریشن ردالفساد شروع کیا، پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے ملکوں میں شامل ہے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دیں، ایک وقت تھا جب پاکستان سیاحوں کی پسندیدہ جگہ تھی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ انتہا پسندی کو جہاد نہیں کہنا چاہیے ، افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں، ہم نی2017 میں آپریشن ردالفساد شروع کیا، ہم نے القاعدہ، جماعت الاحرار اور طالبان کو شکست دی۔

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی ایکشن پلان پر علم درآمد کررہے ہیں ۔جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں صرف فوجی آپریشن نہیں کررہا بلکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنیوالوں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کاخاتمہ کیاگیا۔افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ سرحد پر بائیو میٹرک نظام نصب کیا گیا، افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔