کیپٹن صفدر کی ریفرنس اور کیس کے باوجود ضمانت کنفرم، شرجیل میمن کی ریفرنس نہ ہونے باوجود ضمانت نہیں ہوسکی، خورشید شاہ

ایک ملک میں دو قانون نہیں چلنے چاہئیں، خدا را چیف جسٹس اور چیئرمین نیب نوٹس لیں، اپوزیشن لیڈر کاردعمل

پیر 19 فروری 2018 23:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کیپٹن صفدر پر ریفرنس اور کیس ہے پھر بھی ضمانت کنفرم ہوئی ہے ، شرجیل میمن پر کوئی ریفرنس نہیں اور ضمانت نہیں ہوئی، ایک ملک میں دو قانون نہیں چلنے چاہئیں، خدا را چیف جسٹس اور چیئرمین نیب نوٹس لیں۔ پیر کو مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کیپٹن محمد صفدر کی ضمانت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر کی ضمانت کنفرم ہوگئی ہے ان پر تو ریفرنس بھی ہے کیس بھی ہے جبکہ شرجیل میمن کا کوئی ریفرنس بھی نہیں اور ان کی ضمانت نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدارا چیف جسٹس اور چیئر مین نیب اس کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملک میں دو قانون نہیں چلنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ملک اور ریاست کیلئے قانون سازی ہو نی چاہئے، فرد واحد کیلئے کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے عوام کریں اسی طرح ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی حکومت آئی تو انہوں نے اس صورتحال کا کوئی ادراک نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اب صرف تین ماہ رہ گئے ہیں ،اب ججز سمیت کسی سے بھی متعلقہ قانون سازی کا وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹھویں ترمیم کے بعد موقع تھا لیکن (ن) لیگ ٹریپ ہو گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 27ججوں کو تعینات کیا لیکن لیگ نے وہ تعیناتی ختم کرا دی ۔