پولیس آفیسر پر اپنے ساتھی کے بسکٹ کھانے کا الزام

Ameen Akbar امین اکبر پیر 19 فروری 2018 23:57

پولیس آفیسر پر اپنے ساتھی کے بسکٹ کھانے کا الزام
ایک پولیس آفیسرکے خلاف صرف اس وجہ سے  تاديبی کاروائی  کی جا رہی ہے کہ ا س نے اپنے ساتھی کے  بسکٹ  اٹھائے اور اس  کے بارے میں جھوٹ بھی بولا۔
کانسٹیبل تھامس ہوپر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس نے اپنی ساتھی کے بسکٹ اٹھائے اور 7 مئی 2016 کو اس کے بارے میں جھوٹا بیان دیا۔
آفیسر کا کہنا ہے کہ وہ بسکٹ بانٹ کر کھانا چاہتا تھا اور اس نے ان کے متبادل کی پیش کش بھی کی تھی۔


ٹریبونل میں میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان چارلس اپتھروپ کا کہنا ہےکہ یہ معاملہ پیشہ ور معیارات کی خلاف ورزی کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں ہے۔
مسٹر اپتھروپ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں بسکٹ لینے والے آفیسر کو اچھی طرح معلوم تھا کہ وہ دوسرے کی پراپرٹی لے رہا ہے۔
اپتھروپ نے مزید کہا کہ اس معاملے میں آفیسر نے بنیادی اخلاقیات کی کمی کا ثبوت بھی دیا۔

(جاری ہے)


پینل کے چیئرمین ناہید اسجد نے انسپکڑ سارا بلیک سے معاملے کو ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل سٹیندرڈ بھیجنے کے بارے میں پوچھا توانسپکڑ سارا نے جواب دیا کہ معاملے کی سنجیدگی کی وجہ سے یہ ڈی پی ایس جانا چاہیے۔ انسپکٹر سارا نے کہا کہ جب متبادل بسکٹ کی پش کش کی تو اس کے بسکٹ کھائے جا چکے تھے۔ انسپکڑ سارا کا کہنا ہے کہ وہ چوری کو چوری ہی سمجھتی ہیں۔


افیسر ہوپر نے پروفیشل سٹینڈرڈ کی خلاف ورزی کے دو الزامات کا انکار کیا ہے۔
آفیسر ہوپر پر 30 میل فی گھنٹہ کے علاقے میں 51 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کا الزام بھی ہے۔ آفیسر ہوپر کا کہنا ہے کہ وہ کنگسٹن،  ساؤتھ ویسٹ لندن میں ایک مریض کو دماغی صحت کے یونٹ پہنچا رہا تھا۔
آفیسر ہوپر پرتیز ڈرائیونگ اور بسکٹ کے حوالے سے جھوٹ بولنے کا الزام ہے۔

متعلقہ عنوان :