زرعی یونیورسٹی فیصل آبادمیں روڈ سیفٹی پر آگاہی سیمینار کا انعقاد

منگل 20 فروری 2018 22:42

فیصل آباد۔20 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2018ء):سٹی ٹریفک پولیس اور یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ و مطبوعات کے اشتراک سے زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے نیو سینٹ ہال میں روڈ سیفٹی پر آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے مہمان خصوصی جبکہ چیف ٹریفک آفیسرسید حسنین حیدر اور ایم ڈی واسا چوہدری فقیر حسین نے مہمانان اعزاز کے طو رپر تقریب میں شرکت کی۔

مہمان خصوصی کے طورپر اپنے خطاب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے کہا کہ انسانی زندگی بڑی قیمت ہے جس کی ہمیں قدر کرنی چاہئے اور اس حقیقت کو بستر مرگ پر پڑا ایک بیمار شخص اچھی طرح سمجھ سکتا ہے کہ زندگی کی ٹوٹتی ڈور کو مزید کچھ لمحوں تک جوڑے رکھنے کیلئے وہ گھر کی پائی پائی خرچ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا لہٰذا ہمیں ٹریفک قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں قانون پر عملداری اور اخلاقیات کا سسٹم اتنا میچور ہوچکا ہے کہ وہاں رات کے اندھیرے اور ٹریفک وارڈن کی عدم موجودگی میں بھی ٹریفک سگنلز اور قوانین کا احترام زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی اور نفسیاتی دبائو میں اضافہ کی وجہ سے تمام شعبہ ہائے زندگی متاثر ہورہے ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کا اژدھام اس بات کا غماز ہے کہ ہمیں ایک ذمہ دار اور ٹریفک قوانین پر عمل کرنیوالی قوم بننے کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

چیف ٹریفک آفیسر سید حسنین حیدر نے کہا کہ محفوظ سفر کیلئے ضروری ہے کہ ٹریفک قوانین کوزندگی کا جزو لازم بنالیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں دوسرے ممالک کے مقابلہ میں ٹریفک حادثات میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد نہ ہونا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سٹی ٹریفک پولیس بڑی شاہرات پر زیبرا کراسنگ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ بے جا یو ٹرنز کو بھی ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کیلئے انہیں عوام کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ موٹرسائیکل سواروں کوٹریفک لین پر عملدرآمد کرنے کے ساتھ ساتھ ہیلمٹ کا استعمال بھی یقینی بناناہوگا تاکہ حادثے کی صورت میں نقصان کی شرح کو کم سے کم کیا جا سکے۔ ایم ڈی واسا چوہدری فقیر حسین نے ویت نام کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں ہر موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بناتا ہے اوروہ چاہیں گے کہ پاکستانی معاشرے میں بھی قوانین پر عملدرآمد میں کسی مصلحت کو آڑے نہ آنے دیا جائے۔

نجی میڈیا گروپ کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر ظفر ڈوگر نے گزشتہ ایک دہائی کے اعداد شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں ٹریفک حادثات میں مرنے والوں کی تعداد دہشت گردی کی نذر ہونے والے انسانوں سے کہیں زیادہ ہے لہٰذا ٹریفک پولیس کی کاوشوں میں اس کا ساتھ دے کر معاشرے میں بہتری کیلئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔سیمینار سے ٹریفک پولیس ایجوکیشن ونگ سے وقاص وڑائچ اور ڈاکٹر طاہر صدیقی نے بھی خطاب کیا۔