خیرپور :گرلز ہائی اسکول کی عمارت تعمیر ہونے کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہوسکیں

بدھ 21 فروری 2018 15:50

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2018ء)خیرپور کے نواحی گائوں کوٹ میر محمد میں مبینہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ گرلز ہائی اسکول کی بلڈنگ کو پانچ سال بیت گئے لیکن تاحال وہ تالا بندی کا شکار ہونے سے سیکڑوں بچیاں کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

بچیوں کے والدین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایاکہ سندھ حکومت کی جانب سے مبینہ کروڑوں روپے کی لاگت سے پانچ سال قبل کوٹ میر محمد گرلز ہائی اسکول کی عمارت تعمیر کرائی تھی جسے پانچ سال بیت جانے کے باوجود تاحال تالابندی کی وجہ سے سینکڑوں بچییاں تعلیم سے محروم ہونے سے ان کا روشن مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے ۔

محکمہ تعلیم خیرپور کے افسران گزشتہ پانچ برس سے چراغ تلے اندھیرے کا مظاہرہ کررہی ہے ضلع افسران تعلیم نے تاحال اسکول کے لئے فرنیچر مہیا نہیں کیا ہے اور نہ ہی وہاں استانیاں و اسٹاف تعینات کیا گیا ہے۔تالا بندی کے شکار کوٹ میر محمد گرلز ہائی اسکول کی طالبات اپنے گھروں تک محدود ہوگئی ہیں انہوں نے اعلیٰ حکام سے بچیوں کو تعلیم سے محروم کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی کرنے اور گرلز ہائی اسکول کو فرنیچر و عملے کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔