اداروں کے اندر جنگ ملک کی بنیادیں کھوکھلا کردیتی ہیں ،یہ فیصلہ کون کرے گا کہ اداروں میں تصادم کا ذمہ دار کون ہے ،کیا ساری زندگی الزام پارلیمنٹ پر ہی لگتا رہے گا، یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو بہت زیادہ نقصانات کا خدشہ ہے،اداروں کے درمیان اعتماد کی فضاء بنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے

جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، سینیٹر شیری رحمان اور دیگر کا سی پی این ای کے زیر اہتمام "ملک کو درپیش چیلنجز اور میڈیا کے کردار " کے عنوان سے سمینار سے خطاب

بدھ 21 فروری 2018 20:23

اداروں کے اندر جنگ ملک کی بنیادیں کھوکھلا کردیتی ہیں ،یہ فیصلہ کون ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں کے اندر جنگ ملک کی بنیادیں کھوکھلا کردیتی ہیں ،یہ فیصلہ کون کرے گا کہ اداروں میں تصادم کا ذمہ دار کون ہے ،کیا ساری زندگی الزام پارلیمنٹ پر ہی لگتا رہے گا، یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو بہت زیادہ نقصانات کا خدشہ ہے ،سنجیدہ لوگوں کو نظر نہیں آرہا کہ جمہوریت ڈوب رہی ہے ،اداروں کے درمیان اعتماد کی فضاء بنانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

وہ بدھ کی سہ پہر یہاں مقامی ہوٹل میں کونسل آف پاکستان نیوزایڈیٹرز (سی پی این ای)کے زیر اہتمام "ملک کو درپیش چیلنجز اور میڈیا کے کردار " کے عنوان سے سمینار سے خطاب کر ررہے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان، اے این پی کے سینیٹر افراسیاب خٹک، پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز، سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد، سیکرٹری جنرل اعجاز الحق سمیت دیگر عہدیداران اور ملک بھر سے ایڈیٹروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دنیا میں جہاں بادشاہت اور آمریت ہے وہاں آزاد صحافت پروان نہیں چڑھتی، جہاں پر جمہوریت ہے وہاں پر صحافت مکمل آزادی سے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں ماحول اچھا ہے اور جمہوری حکومت ہے، میڈیا کو بھی اس کی قدر کرنی چاہیے، صحافت مثبت پہلوئوں کو اجاگر او منفی پہلوئوں پر خود ازالہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی صورتحال یکسر تبدیل ہورہی ہے، سوویت یونین کا ساتھ دینے والا بھارت آج امریکہ کے ساتھ ہے اور پاکستان امریکہ کا اتحادی ہونے کے باوجود الزامات کا شکار ہے۔ ایران میں بھی چاہ بہار کی آڑ میں بھارت کی موجودگی اور افغانستان میں بڑھتا ہوا بھارتی اثرو رسوخ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر گند ڈالنے کی بجائے بین الاقوامی ترجیحات کے ضمن میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے سیاسی مشترکات کو سمجھتے ہوئے فیصلہ نہ کیا تو افراتفری پھیل جائے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ آج ہم نے جو جمہوریت کا علم بلند کیا ہوا ہے اس میں سی پی این ای کا بھی کردار شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت پیپلز پارٹی کا سلوگن نہیں بلکہ اسے ہم ذمہ داری سمجھ کر نبھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافت اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ملکی تاریخ میں تاریک دن میں بھی وکلاء اور صحافی آمریت کے خلاف ڈٹے رہے ہیں۔ سمینار سے سی پی این ای کے سینئر نائب صدر شاہین قریشی، سینئر ایڈیٹر اکرام سہگل، سی پی این ای اسلام آباد کے صدر مہتاب خان، سینئر ایڈیٹر ڈاکٹر جبار خٹک سمیت دیگر عہدیداران نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :