محمد نوازشریف کو پارٹی صدر کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ پاناما فیصلے کی ایک اور کڑی ہے اور یہ وہی فیصلہ ہے جس کی ہم توقع بھی کر رہے تھے، سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو صرف ایک اقامے کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا

جسے مخالفین بھی ایک کمزور فیصلہ کہہ رہے ہیں اس کمزور فیصلے کے دفاع کیلئے ایک کے بعد ایک اور کمزور فیصلہ آ رہا ہے اور اس فیصلے نے محمد نوازشریف کے بیانیے، جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بھی بیانیہ ہے کہ ایک ہی شخص کو، ایک ہی جماعت کو اور ایک ہی خاندان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس بیانیے کو اور بھی زیادہ مضبوط و مستحکم کیا اور تقویت بخشی ہے، اس فیصلے سے محمد نواز شریف یا پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کسی قسم کا کوئی دھچکا نہیں لگا کیونکہ ہم اسی قسم کے فیصلہ کی توقع کر رہے تھے،سینیٹ انتخابات کے لیے دئیے گئے ٹکٹس کے متعلق جو بھی فیصلہ ہو گا وہ محمد نواز شریف جماعت کی قیادت کے ساتھ مل کر کریں گے، آئین کو توڑنے والا تو پارٹی کا صدر ہو سکتا ہے مگر کوئی اور نہیں ہو سکتا، سینیٹ کے انتخابات کا بروقت انعقاد انتہائی ضروری ہے اور ان انتخابات میں تاخیر یا ان کے ملتوی ہونے کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نے پہلے بھی ہر فیصلہ قبول کیا ہے ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف تھے، ہیں اور ہوں گے، جب تک پاکستان مسلم لیگ (ن) موجود ہے قیادت بھی محمد نواز شریف ہی کریں گے، پارٹی کا صدر کوئی بھی ہو، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فیصلے محمد نواز شریف ہی کریں گے کیونکہ وہ ہمارے قائد ہیں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کی مختلف نجی ٹی وی چینلز سے بات چیت

بدھ 21 فروری 2018 23:13

محمد نوازشریف کو پارٹی صدر کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ پاناما فیصلے کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ محمد نوازشریف کو پارٹی صدر کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ پاناما فیصلے کی ایک اور کڑی ہے اور یہ وہی فیصلہ ہے جس کی ہم توقع بھی کر رہے تھے، سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو صرف ایک اقامے کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا جسے مخالفین بھی ایک کمزور فیصلہ کہہ رہے ہیں ،اس کمزور فیصلے کے دفاع کیلئے ایک کے بعد ایک اور کمزور فیصلہ آ رہا ہے اور اس فیصلے نے محمد نوازشریف کے بیانیے، جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بھی بیانیہ ہے کہ ایک ہی شخص کو، ایک ہی جماعت کو اور ایک ہی خاندان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس بیانیے کو اور بھی زیادہ مضبوط و مستحکم کیا اور تقویت بخشی ہے، اس فیصلے سے محمد نواز شریف یا پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کسی قسم کا کوئی دھچکا نہیں لگا کیونکہ ہم اسی قسم کے فیصلہ کی توقع کر رہے تھے، آئین کو توڑنے والا تو پارٹی کا صدر ہو سکتا ہے مگر کوئی اور نہیں ہو سکتا، سینیٹ انتخابات کے لیے دئیے گئے ٹکٹس کے متعلق جو بھی فیصلہ ہو گا وہ محمد نواز شریف جماعت کی قیادت کے ساتھ مل کر کریں گے، سینیٹ کے انتخابات کا بروقت انعقاد انتہائی ضروری ہے اور ان انتخابات میں تاخیر یا ان کے ملتوی ہونے کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا، ہم نے پہلے بھی ہر فیصلہ قبول کیا ہے ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف تھے، ہیں اور ہوں گے، جب تک پاکستان مسلم لیگ (ن) موجود ہے قیادت بھی محمد نواز شریف ہی کریں گے، پارٹی کا صدر کوئی بھی ہو، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فیصلے محمد نواز شریف ہی کریں گے کیونکہ وہ ہمارے قائد ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو مختلف نجی ٹی وی چینلز سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے بھی ایک بات کہنا چاہوں گی کہ پارلیمان نے تو اس میں اپنا کردار ادا کیا ہے اس میں ہر ادارے نے اپنا کردار ادا کرنا ہے کیونکہ سینیٹ انتخابات کا ملتوی یا تاخیر کا شکار ہونا جمہوریت اور پاکستانی عوام کے لیے مناسب نہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف ری ویو اور اپیل کا حق ہم سے چھین لیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ہی ہے جو عوام کے لیے تمام محاذوں پر لڑ رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف ہی نے تمام فیصلے کرنے ہیں کیونکہ محمد نواز شریف ایک نظریہ بن چکے ہیں اور اللہ کے فضل سے اب وہ جس پر ہاتھ رکھتے ہیں وہی ملک کا وزیراعظم بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا صدر کوئی بھی ہو لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فیصلے محمد نواز شریف ہی کریں گے کیونکہ وہ ہمارے قائد ہیں۔