غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول،سماجی شعبے مثلا تعلیم اور صحت میں مختص کردہ فنڈز میں اضافے اور پانی کی اسکیموں پر خصوصی توجہ دی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 22 فروری 2018 22:35

غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول،سماجی شعبے مثلا تعلیم اور صحت میں مختص ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 19-2018 کی تیاری سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول،سماجی شعبے مثلا تعلیم اور صحت میں مختص کردہ فنڈز میں اضافے اور پانی کی اسکیموں پر خصوصی توجہ دیں تاکہ یہ مقررہ مدت میں مکمل ہوسکیں ۔

آج وزیر اعلی ہائس میں منعقدہ پہلے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی جس میں چیئرمین منصوبابندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت ، محکمہ خزانہ و پی اینڈ ڈی کی سینئر حکام و ماہرین نے شرکت کی۔اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ چاہتا ہوں نئے مالی سال کے بجٹ حکمت عملی میں خواتین، نوجوانوں اور کھیل کے شعبوں پر بھی توجہ مرکوز رکھیں ۔

انہوں نے اپنی خزانہ،منصوبہ بندی و ترقیات کی ٹیم کو گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں اور سماجی شعبے کی ترقی کو زیادہ ترجیح دی جائے۔ صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ سال 18-2017 کی وفاقی وصولیاں 627.307 بلین روپے متوقع ہیں جبکہ 7 ماہ میں 363.555 ملین روپے ملے ہیں ۔

صوبائی ٹیکس وصولیاں 185.621 بلین روپے متوقع ہیں جبکہ 7 ماہ میں 90.550 بلین روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔ وزیراعلی سندھ کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال سندھ حکومت کے پی ایس ڈی پی نے 244 بلین روپے مختص کیے ہیں جس میں 204.114 بلین روپے کیپٹل اور 39.884 بلین روپے روینیو کے لیے مختص ہیں جس کی مد میں 146.388 بلین روپے جاری ہوئے ہیں اوراخراجات کا تخمینہ 72.5 بلین روپے ہے جوکہ جاری رقم کا نصف حصہ ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے او زیڈ ٹی کے لیو گرانٹ کا تخمینہ 14.717 بلین روپے بتایا تھاجس کی مد میں انھوں نے 7 ماہ کے دوران 8.715 بلین روپے دیے اوربراہ راست منتقلیوں کا تخمینہ 65.168 بلین روپے ہیجسکی مد میں 7 ماہ کے دوران 30.672 بلین روپے موصول ہوئے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز اور شفافیت یقینی بنائی جائے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کا جامع پلان ترتیب دیا جائیاورجاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ عنوان :