امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی ایک وفد کے ہمراہ نادرا کے چیئر مین عثمان یوسف مبین سے ملاقات

شہریوں کوقومی شناختی کارڈز کے حصو ل میں درپیش مشکلات و پریشانیوں اور بلاجواز رکاوٹوں سے آگاہ کیا گیا

جمعرات 22 فروری 2018 23:06

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی ایک وفد کے ہمراہ نادرا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ایک وفد کے ہمراہ جمعرات کے روز نادرا ہیڈ آفس میں اسلام آباد سے آئے ہوئے نادرا کے چیئر مین عثمان یوسف مبین سے ملاقات کی اور کراچی کے شہریوں کوقومی شناختی کارڈز کے حصو ل میں درپیش مشکلات و پریشانیوں اور بلاجواز رکاوٹوں سے آگاہ کیا اور جماعت اسلامی کی جانب سے تیار کیا گیا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا ۔

چیئر مین نادرا جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کراچی آئے ہیں ۔چیئر مین نادرا نے جماعت اسلامی کے وفد کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کراچی میں 3نئے میگا سینٹرز کھولنے اور موجودہ میگا سینٹرز اور دیگر دفاتر میں عملے کی تعداد بڑھانے اور کارکردگی بہتر بنانے کا وعدہ کیا ۔

(جاری ہے)

وفد میں جماعت اسلامی کراچی کے شہری و بلدیاتی امور کے نگران اور پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈوکیٹ ، محمد قطب ، طاہر امیر الحسن ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور سلمان شیخ شامل تھے ۔

ملاقات کے بعد نادرا ہیڈ آفس کے باہر حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کی طرح نادرا کے خلاف بھی پرامن احتجاجی تحریک چلائی ہے اور ہماری جدوجہد کے نتیجے میں عوام مسائل اجاگر ہوئے ،صورتحال میں بہتری بھی آئی لیکن ابھی مسائل پوری طرح حل نہیں ہوئے ہیں، جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کے ہر قسم کے مسائل کے حل کے لیے ’’تحریک حقوق کراچی ‘‘کا آغازکردیا ہے ۔

جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی اونر شپ لیتی ہے اور انہیں ہر گز تنہا نہیں چھوڑے گی ۔ عوا می ایشوز کو اٹھائے گی اور مسائل حل کرانے کی جدوجہد کرے گی ۔ کراچی کے حقوق اور نمائندگی کا دعوی کرنے والے آپس کے اختلافات ،لڑائی جھگڑے اور اپنی پارٹیوں کی تعداد بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں ان کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے تعصب اور تقسیم در تقسیم کی سیاست نے آج انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج کراچی کی ڈھائی کروڑ کی آبادی کو تسلیم نہیں کیا جارہا ،مردم شماری کے اعداد وشمار متنازع بن چکے ہیں ۔ وفاقی حکومت نے نئی مردم شماری کو جواز بناکر K4منصوبے کے فیز 2کی منظور ی سے انکار کردیا ہے جو کراچی کے ساتھ سراسر ظلم و ذیادتی ہے ۔ کراچی کے ایم این اے ، ایم پی اے اس پر خاموش ہیں اور صوبائی حکومت نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری کے اعداد وشمار کو تمام اسٹیک ہولڈر ز کی موجودگی میں چیک کیا جائے اور کراچی کو اس کی آبادی کے لحاظ سے سہولیات فراہم کی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج نادرا کے چیئر مین سے ملاقات مثبت رہی ،ہم نے ان کو بتایا کہ آج بھی کراچی میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جن کے شناختی کارڈز نہیں بنے ۔ چیئر مین نادرا نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ دو تین ماہ کے اندر کراچی میں مزید 3میگا سینٹرز قائم کردیے جائیں گے ،عملے کی تعداد میں اضافہ اور کار کردگی کو بہتر بنایا جائے گا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہماری تحریک اور جدوجہد سے ایک کامیابی یہ بھی ملی ہے اور کراچی سمیت پورے ملک کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ نادرا کے نئے SOPکے تحت جن شہریوں کے پاس 13 ڈجٹ نادرا کا کا رڈ موجود ہے ان کا کارڈ بغیر کسی رکاوٹ کے ری نیو ہوجائے گا ،انہوں نے مزید کہا کہ دفاتر میں عملے کی کمی اور نااہلی کے باعث کارکردگی بھی متاثر ہوئی ہے اور درمیان میں ایجنٹوں کا کردار بڑھ جاتا ہے اور عملے اور ایجنٹوں کی ملی بھگت سے رشوت اور کرپشن کا بازار گرم ہوتا ہے اور شہری متاثر ہوتے ہیں اس حوالے سے بھی ہم نے بات چیت کی ہے اور امید ہے کہ صورتحال میں بہتری آئے گی اور جب میگا سینٹرز اور عملے کی تعداد بڑھے گی تو اس سے یقیناًًعوام کو ریلیف ملے گا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی عصبیت اور لسانیت پر ہر گز یقین نہیں رکھتی ،ہم تمام تر تعصبات سے بالا تر ہوکر عوامی مسائل کے حل کی جدوجہد کررہے ہیں اور ہم عوام کا مقدمہ اور جنگ لڑتے رہیں گے ،پاکستان کی خاطر دو مرتبہ ہجرت کرنے والے ، بنگلہ اور پشتو زبان بولنے والے محب وطن پاکستانی ہیں ان لوگوں نے بڑی قربانیاں دیں ہیں ،ان کے ساتھ امتیازی اور ناروا سلوک قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ #