امریکا کا مئی میں سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھولنے کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 24 فروری 2018 10:04

امریکا کا مئی میں سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھولنے کا اعلان
 واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری۔2018ء) امریکا نے مئی میں امریکی سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سفارتخا نہ اسرائیل کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر کھولا جائے گا۔ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے 2019 کے آخر تک امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دسمبر2017 میں یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ سفارتخانہ اتنی جلدی منتقل نہیں کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس اعلان کے ردعمل میں کہا کہ یہ اسرائیلی عوام کے لیے ایک بہترین دن ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ فوری طور پر سفارتخانہ یروشلم میں موجود امریکی قونصل خانے میں منتقل کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں مشرق وسطیٰ کی جنگ کے دوران شہر کے مشرقی حصے کا کنٹرول حاصل کیا تھا اور پورے یروشلم کو وہ غیر منقسم دارالحکومت کے طور پر دیکھتا ہے۔ادھر فلسطینی یروشلم شہر کے مشرقی حصے کو مستقبل میں اپنی ریاست کے دارالحکومت کے طور دیکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں امریکہ نے اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر یروشلم کو تسلیم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف ایک قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔سیکورٹی کونسل کے دیگر 14 اراکین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے تھے۔ یہ قرارداد مصر کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ بین الاقوامی اتفاق رائے سے انحراف کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔ان کے اس اقدام کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی اور مختلف ممالک میں مظاہرے ہوئے۔

متعلقہ عنوان :