پلوامہ میں بھارتی پولیس کی حراست میں ایک نوجوان شہید

نوجوان کی شہادت پر ترال میں جھڑپیں

پیر 26 فروری 2018 17:36

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے آج ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں ایک نوجوان کو حراست کے دوران شہید کردیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مشتاق احمد چوپان کوترال پولیس اسٹیشن میںایک دستی بم کے جعلی دھماکے میں شہید کیاگیا ۔ تاہم مقامی افراد نے پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ مشتاق احمد کو حراست کے دوران شہید کیاگیا اور دستی بم کا دھماکہ صرف ایک ڈرامہ تھا۔

مشتا کو دو اور نوجوانوں کے ہمراہ 9جنوری کو سوپو رسے گرفتار کر کے ترال پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیاگیا تھا۔مشتاق احمد کی شہادت کے بعد اسکے آبائی قصبے ترال میں زبردست جھڑپیں ہوئیں۔ جیسے ہی علاقے میںنوجوان کی شہادت کی خبر پھیلی نوجوانوں نے گھروں سے نکل کر بھارتی فورسز پر پتھرائو کیا، پولیس نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا ۔

(جاری ہے)

بعدازاں نوجوان کی شہادت پر ترال میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ادھر ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ یہ جھڑپیںبھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائفلز ، سینٹرل ریزروپولیس فورس اور پولیس کی مشترکہ ٹیم کی طرف سے آج صبح سویرے علاقے کے محاصرے کے بعد شروع ہوئیں۔ فوجیوںنے تقریبا نصف گھنٹے تک زبردست فائرنگ کی ۔

تاہم مقامی افراد کی طرف سے شدید مزاحمت کے بعد فورسز نے محاصرہ ختم کردیا۔ تاجروں نے گزشتہ ماہ ضلع کٹھوعہ میں ایک اسپیشل پولیس افسر کے ہاتھوں آٹھ سالہ ننھی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے خلاف اسلام آباد کے لال چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ایک بیان میں بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ پرزوردیا ہے کہ وہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔پولیس نے اسلام آباد قصبے میںحریت رہنماء مختار احمد وازہ کو پارٹی کارکنوں کے ہمراہ اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوںنے ایک اجلاس میں شرکت کیلئے سرینگر جانے کی کوشش کی ۔

متعلقہ عنوان :