کاشتکارگندم کی بہتر پیداوار کے لیے پانی کی کمی نہ آنے دیں، محکمہ زراعت

منگل 27 فروری 2018 15:20

فیصل آباد۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2018ء) محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم کی نشو و نما کے نازک مرحلے پر اسے پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے لہٰذا زمیندار و کاشتکار اور کسان گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے پانی کی کمی نہ آنے دیں تاکہ بمپر کراپ کا حصول ممکن ہو سکے۔ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں انہوںنے کہا کہ پانی کی کمی گندم کی فصل کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے جس سے مقررہ اہداف کا حصول بھی نا ممکن ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کپاس ، مکئی ، کماد کے بعد کاشتہ گندم کو دوسرا پانی گوبھ کے وقت بوائی کے 80سے 90دن کے بعد لگاناانتہائی مفید ہے کیونکہ اس وقت پودے کے اندر سٹہ بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر اس موقع پر پانی کی کمی ہو جائے تو سٹہ باہر نکلنے میں دشواری اور سٹے چھوٹے رہ جانے کا خطرہ بھی ہوتا ہے جس سے سٹوں میں دانوں کی تعداد بھی کم ہو سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر سٹوں کی تعداد کم ہو گی تو گندم کی پیداوار میں بھی کمی ہونے کا خطرہ ہو گا اس طرح جہاں گندم کی پیداوار کے مقرر کردہ اہداف کے حصول میں مشکل ہو گی وہیں کاشتکاروں کو مالی نقصان کاسامنا بھی کرناپڑسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :