جی سی وویمن یونیورسٹی اور محکمہ جنگلات کے اشتراک سے 7روزہ شجرکاری مہم کا آغاز کردیا گیا

منگل 27 فروری 2018 22:35

سیالکوٹ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2018ء)جی سی وویمن یونیورسٹی اور محکمہ جنگلات کے اشتراک سے 7روزہ شجرکاری مہم کا آغاز کردیا گیا، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ ڈاکٹر فرحت سلیمی ،ڈی ڈی زراعت ڈاکٹر افتخار احمد، پروفیسر خدیجہ الکبریٰ اور پروفیسر رخسانہ نے یونیورسٹی سبزاہ زار میں پودے لگا کر شجر کاری مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا، اس موقع پر ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر زاہد علی اور ڈاکٹر عامر رضا بھی موجود تھے۔

بعدازاں ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی کے زیر اہتمام یونیورسٹی کے منعم الدین آڈیٹوریم میں شجر کاری اور کچن گارڈننگ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ صدر مجلس وائس چانسلر جی سی وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ ڈاکٹر فرحت سلیمی نے کہاکہ درخت قدرت کا زیور ہیں اور بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابوپانے اور فضا کو سانس لینے کے قابل بنانے کیلئے ہر شخص کو اپنے حصے کا درخت لگانا ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنے گھروں میں درخت لگائیں اور کچن گارڈننگ کی تربیت حاصل کرکے اپنے گھروں میں اپنے استعمال کیلئے سبزیاں خوداگائیں ۔ انہوں نے کہاکہ جی سی وویمن یونیورسٹی کی طالبات ، اساتذہ اور سٹاف ہفتہ شجرکاری کو بھرپور جوش و جذبے سے منائے گا اور شجرکاری کے علاوہ لوگوں کودرختوں کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں شعور بھی اجاگر کرے گا ۔

انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی کی 8ہزار طالبات کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گھروں اور محلوں میںلوگوں میں شجرکاری کی جانب راغب کریں ۔ انہوں نے کہاکہ موسمی تغیرات اور شدیدتبدیلیوں سے بچنے کا واحد حل زیادہ سے زیاد درخت اگانا ہے ۔ ڈی ڈی زراعت ڈاکٹر افتخار احمد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کچن گارڈننگ پروگرام کی ضرورت اور افادیت کو اجاگر کیا ۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت کچن گارڈننگ کے فروغ کیلئے موسم سرما کی آٹھ سبزیوں جن میں کدو، بھنڈی، کھیرا، تر، کریلا، توری اور سلاد شامل ہیںکوپانچ مرلہ رقبہ پر اگانے کیلئے ان سبزیوں کی بیچ کا پیکٹ پچاس روپے میں دے رہا ہے اور اس سلسلہ میں مکمل رہنمائی بھی مفت فراہم کررہا ہے ۔ محکمہ زراعت کی جانب سے کچن گارڈننگ کیلئے لگائے گئے اسٹالز پر طالبات کا گہری دلچسی کا اظہار کیا تمام پیکٹس خرید لئے جبکہ 200مزید پیکٹس کی مزید ڈیمانڈ محکمہ زراعت سے کی ہے ۔