اردوزبان کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں ، گورنر سندھ
قدیم زبان ہونے کے ساتھ اردو قومی یکجہتی کی علامت بھی ہے،پاکستانی اردو زبان سے محبت رکھتے ہیں ،محمد زبیر یہ سلیس زبان با آسانی سمجھ میں آجاتی ہے۔اردو کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے ، انجمن ترقی اردو کے وفد سے گفتگو
جمعہ 2 مارچ 2018 19:48
(جاری ہے)
وفد میں انجمن ترقی اردو کے صدر ذوالقرنین جمیل ، ریسرچ جرنل ایڈیٹر ڈاکٹر رئو ف پاریکھ ، مشیر علمی ادبی امور وخازن پروفیسر سحر انصاری، رکن ایگزیکٹیو کمیٹی واجد جواد،شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی صدر صوفیہ یوسف اورشاہ للطیف یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین ڈاکٹر یوسف خشک شامل تھے ۔
ملاقات میں اردو کی تاریخ ، فروغ ، تحفظ اور اس ضمن میں اٹھائے گئے حکومتی اقدامات سمیت اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد ریاست میں اردو کے باعث قومی زبان پر فوری اتفاق اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستان میں اردو بولنے ، لکھنے اور اس کی ادائیگی خوبصورتی سے کرنے والوں کی تعداد نہ صرف زیادہ ہے بلکہ پاکستانی عوام اردو زبان سے محبت بھی رکھتی ہے، چونکہ اردو زبان مختلف زبان جن میں عربی ، فارسی ،ہندی، سنسکرت، ترکی ، انگریزی اور دیگر زبان شامل ہیں ، سے بنی ہے اس لئے اسے لشکری زبان بھی کہا جاتا ہے، یہ انتہائی سلیس زبان ہے جو با آسانی سمجھ میں آجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انجمن اردو قومی زبان کے فروغ کے لئے قابل تحسین اقدامات اٹھا رہی ہے ،با الخصوص اردو ادب کی ترویج کے لئے ادارہ کی کارکردگی قابل تعریف ہے ، حکومت قومی زبان اردو کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اجلاس میں ، میں ہمیشہ اردو زبان میں تقریر کرنے کو ترجیح دیتا ہوں لیکن جہاں اکثریت دیگر کی ہو پھر بحالت مجبوری ان کی زبان میں بھی مجھے تقریر کرنی پڑتی ہے لیکن اب حکومت کے اراکین ، سرکاری حکام ، صنعت کار ، تاجر اور دیگر رہنما بھی اردو زبان کو ترجیح دے رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے ،سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ سرکاری اجلاس میں اردو زبان میں ہی بات کی جائے جس پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لئے جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں اردو ادب پر مختلف پروگرامز ترتیب دیئے جائیں اس ضمن میں بیت بازی ، تقاریر اور ادب پر مقابلوں کے انعقاد سے اردو کے فروغ میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ الفاظ کے درست استعمال ، ترتیب ، ادائیگی اور موقع کے حساب سے الفاظ منتخب کرنے سے اردو کو بہتر ، موئثر اور مربوط طریقہ سے فروغ دیا جا سکتا ہے ۔ملاقات میں معتمد (اعزازی)ڈاکٹر فاطمہ حسن نے گورنر سندھ کو انجمن اردو کی کارکردگی ، تقاریب ، اردو کے فروغ کے ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات اور دو رجدید کے طریقہ کے استعمال سمیت دیگر امور سے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتاتے ہوئے کہا کہ انجمن ترقی اردو کا قیام 1903 ء میں عمل میں لایا گیا ہے، انجمن میں تمام عہدیدار اعزازی طو ر پر کام کررہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مخیر حضرات کے تعاون سے فنڈز جمع کئے جار ہے ہیں اور ان فنڈ ز سے ابتداء میں انجمن کی جانب سے اردو گھر اور اردو باغ کے منصوبہ کی تعمیر جاری ہے ، اس منصوبہ کے لئے صدر مملکت ممنون حسین نے بھی ساڑھے تین کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے۔ گورنر سندھ نے اردو گھر اور اردو باغ کی تعمیر سے اردو کے فروغ میں نمایاں مدد ملے گی ،انجمن کی جانب سے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ وہ جلد وہاںکا دورہ کریں گے ۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹرمپ پر2016 کے صدارتی الیکشن میں فراڈ کا الزام
-
مالدیپ انتخابات، چین کی حامی جماعت کی بھاری اکثریت سے جیت
-
مودی پر الیکشن مہم کے دوران مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام
-
مسجد اقصی میں یہودیوں کی قربانی کی رسم کی ادائیگی
-
اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین دے دی گئی
-
دنیا کے بہترین شوہر نے تحفے میں بیوی کو آدھی حکمرانی دیدی
-
سعودی عرب میں وطن دشمنی اورانتہا پسندی ثابت ہونے پر سعودی شہری کا سرقلم
-
سرکاری نوکری نہ ملنے پر بھارتی شہری گدھی کے دودھ سے لاکھوں کمانے لگا
-
غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا
-
میلان میں رات 12 بجے کے بعد آئس کریم پر پابندی کا فیصلہ
-
ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں، امریکا
-
سیاسی پناہ گزینوں کو جلد روانڈا منتقل کیا جائے گا، برطانوی وزیراعظم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.