یورپ اور امریکا میں شدید موسم کی تباہ کاریاں ،ْہلاکتیں 60 سے تجاوز کر گئیں

برفباری کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام اور ٹرینوں کا شیڈول متاثر ،ْسیکڑوں پروازیں منسوخ بولٹن کونسل آف ماسک نے متاثرین اور بے گھر افراد کیلئے مساجد کھول دیں ،ْ امداد ی کاموں کیلئے فوج طلب جنیوا میں پارہ ریکارڈ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ،ْکروشیا میں ریکارڈ برفباری سے درجہ حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ

ہفتہ 3 مارچ 2018 12:43

لندن /نیویارک/جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2018ء) یورپ اور امریکہ میں شدید موسم کی تباہ کاریاں جاری ہیں، شدید برفباری کے باعث معمولاتِ زندگی مفلوج ہوگئی اور ایک ہفتے میں ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کرگئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق طوفان ایما کے بعد سائبیریا سے آنے والے برفیلے طوفان بیسٹ فرام دا ایسٹ نے یورپ بھر میں نظام زندگی درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔

برطانیہ میں لندن سمیت ملک کے دیگر حصوں میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری رہا ،ْبرفباری کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہوا ہے، سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے ،ْبرفیلے طوفان کے باعث مختلف شاہراہوں پر حادثات سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں یہاں تک کہ ہسپتالوں میں آپریشن بند ہوگئے اور انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی دیکھ بھال مشکل ہوگئی ہے اٴْدھر برطانوی شہر بولٹن بھی سخت سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں تیز ہواؤں نے تباہی مچا دی ہے۔

(جاری ہے)

بولٹن کونسل آف ماسک نے متاثرین اور بے گھر افراد کیلئے مساجد کھول دی ہیں اور کسی قسم کی پریشانی کی صورت میں بولٹن کونسل آف ماسک سے رابطے کی ہدایت دی ہے۔انگلینڈ اور ویلز کے سیکڑوں اسکول بند کردئیے گئے ہیں جبکہ برطانیہ میں امدادی کاموں کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جینوا میں دوسرے روز بھی برفانی طوفان کے باعث تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں اور پارہ ریکارڈ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا۔

فرانس اور بیلجیئم میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ہے ،ْ کروشیا میں ریکارڈ برفباری سے درجہ حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ،ْاسپین میں سرد موسم نے شہریوں کی مشکلات بڑھادی ہیں جہاں مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک ہوئے ،ْ پولینڈ میں خراب موسم کے باعث مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی ۔ہالینڈ میں شدید سردی کے باعث دریا اور نہریں جم گئی ہیں اور پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے جبکہ جرمنی کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 15 تک گرگیا ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر مختلف علاقے خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جبکہ جنوبی کاؤنٹی میں طوفان کے خطرے کے باعث ہزاروں شہریوں کو پہلے ہی انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق مونٹی سیٹو میں 30 ہزار افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع ہوگئی ہے جبکہ سانتا باربرا میں طوفان سے پہلے انخلاء لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کیلیفورنیا میں رواں برس جنوری میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔دوسری جانب امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں ،ْدارالحکومت واشنگٹن ڈی سی، ریاست ڈیلاور، میری لینڈ، ورجینیا، نیویارک، پنسلوانیا اور نیو جرسی میں 17 لاکھ کے قریب گھر بجلی کی فراہمی سے محروم ہوگئے ،ْمتاثرہ ریاستوں میں 3 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ ڈھائی ہزار کے قریب تاخیر کا شکار ہوئے ،ْریاست میساچیوسٹس کے شہر بوسٹن میں متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کی وجہ سے سڑکیں اور دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔

دریں اثناء یورپ کی طرح جاپان کے شمالی علاقے بھی سرد موسم کی لپیٹ میں آگئے اور جزیرے ہوکائیدو میں شدید برف باری ہوئی ،ْجہاں اب تک ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ۔جاپانی محکمہ موسمیات نے اس برف باری کو بدترین برف باری قرار دیدیا ہے جبکہ شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔