بہاریہ کماد کی مارچ کے وسط تک بروقت کاشت کی صورت میں شرح بیج چار آنکھوں والے 13 سی15 ہزار سمے رکھی جائے، محکمہ زراعت کی ہدایت

ہفتہ 3 مارچ 2018 12:51

فیصل آباد۔3 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2018ء)محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو بہاریہ کماد کی ترقی دادہ اقسام کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے جس سے بہتر پیداوار کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ بہاریہ کماد کی اگیتی تیار ہونے والی اقسام میں سی پی ایف 243، ایچ ایس ایف240 ، ایچ ایس ایف 242 ،سی پی 77-400 ،سی پی 43-33،سی پی ایف 237 اور درمیانی تیار ہونے والی اقسام میں ایس پی ایف 245-، ایس پی ایف234،ایس پی ایف213 ،سی پی ایف 246اورسی پی ایف 247 شامل ہیں جبکہ سی اوجے 84۔

پچھیتی تیار ہونے والی قسم ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایس پی ایف 234صرف راجن پور ، بہاول پور اور رحیم یار خان کے اضلاع کے لیے موزوں ترین قسم ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ اقسام اچھی پیداوارکی حامل ہیں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹرایئٹان سی او ایل 54 ,سی او 1148 انڈین سی او ایل 29 ،سی او ایل 44 ،بی ایل 4 ، ایل 116 ،ایل 118،ایس پی ایف 238 ، اور بی ایف 162 ممنوعہ اقسام ہیں کیونکہ یہ اقسام بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت نہیں رکھتیں۔

انہوںنے بتایاکہ بہاریہ کماد کی کاشت کا موزوں وقت مارچ کے وسط تک ہے اور فصل کے لیے شرح بیج بروقت کاشت کی صورت میں چار آنکھوں والے 13 سی15 ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 17 تا20 ہزار سمے ہیں نیز یہ تعداد گنے کی موٹائی کے لحاظ سے تقریباً 100 سے 120 من بیج سے حاصل کی جاسکتی ہے تاہم اگر کاشت میں تاخیر ہو جائے تو بیج کی مقدار میں10 سی15 فیصد اضافہ کردینا چاہیے۔