چارہ جات کی اگیتی کاشت مکمل کرنے کی ہدایت

پیر 5 مارچ 2018 13:35

فیصل آباد۔5 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2018ء)ماہرین زراعت نے رواں ماہ مارچ کے دوران جوار ،روڈ گراس ، گنی گھاس ، مارٹ گراس، باجرہ ، مکئی ،سدا بہار،رواں اور گوارہ کی اگیتی کاشت مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور بتایاہے کہ پنجاب میں جانوروں کی تعداد ساڑھے چھ کروڑ سے زائد ہے جبکہ ان جانوروں کی سبز چارے کی ضروریات کو پور اکرنے کے لیے تقریباً 50لاکھ ایکڑ رقبہ پر چارہ جات کاشت کئے جاتے ہیںجن میں سے 22لاکھ ایکڑ رقبہ پر خریف چارے کی کاشت ہوتی ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ موسم گرما کے آغاز پر مئی اور جون کے مہینوں میں جب ربیع چارے ختم ہوچکے ہوتے ہیں تو سبزچارے کی کمی شدت اختیار کرجاتی ہے لہٰذااس کمی کو پورا کرنے کے لیے چارہ جواریا چری ،روڈ گراس ، گنی گھاس ، مارٹ گراس، باجرہ ، مکئی ،سدا بہار، رواں اور گوارے کی مارچ میں اگیتی کاشت بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار خریف چارہ جات کی کاشت وسط مارچ سے شروع کریں اور چاروں کی کاشت سے قبل ایسی منصوبہ بندی کریں تاکہ چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو ۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار خریف چاروں کی کاشت سے قبل صحیح زمین کا انتخاب کریں اور اس کو اچھی طرح تیار کرکے چارہ جات کی مختلف منظور شدہ اقسام کی کاشت کریں ۔انہوںنے کہاکہ اچھے بیجوں کے ساتھ کھادوں کے متناسب اور مناسب استعمال اور بروقت آبپاشی کے ذریعے خریف چاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں دو سے تین گنا اضافہ کیاجاسکتاہے ۔ انہوںنے بتایاکہ خریف چاروں کی کاشت مارچ کے آخر سے لے کر اگست تک جاری رکھی جاسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ خریف چاروں کی اگیتی اور پچھیتی کاشت سے کاشتکار جانوروں کے لیے چاروںکی کمی کے ادوار مئی جون اور اکتوبر نومبر میں زیادہ چارہ حاصل کرسکتے ہیں ۔