نومنتخب سینیٹرز کی دوہری شہریت بارے وزارت داخلہ کی غلط بیانی الیکشن کمیشن کی ساکھ پھر دائو پر لگ گئی

پیر 5 مارچ 2018 22:45

نومنتخب سینیٹرز کی دوہری شہریت بارے وزارت داخلہ کی غلط بیانی الیکشن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2018ء) نومنتخب سینیٹرز کی دوہری شہریت سے متعلق وزارت داخلہ کی غلط بیانی نے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو دائو پر لگا دیا ہے ،سینٹ امیدواروں کی چھان بین کے دوران الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت سے متعلق وزارت داخلہ کی او کے رپورٹ کے بعد تمام امیدواروں کو کلیئر کر دیا تھا مگر سپریم کورٹ نے چار نومنتخب سینٹرز کی دوہری شہریت کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو ان کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے روک دیا ہے، الیکشن کمیشن حکام نے وزارت داخلہ کی جانب سے کمیشن کے احکامات کو اہمیت نہ دینے پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سینٹ انتخابات کے دوران امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی چھان بین کے موقع پر الیکشن کمیشن حکام نے وزارت داخلہ کو تمام امیدواروں کی فہرست ارسال کرتے ہوئے ان سے دوہری شہریت سے متعلق استفسار کیا تھا جس پر وزارت داخلہ کے حکام نے الیکشن کمیشن کو طویل انتظار کرانے کے بعد سینٹ انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں کو کلیئر کر دیاتھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کئے تھے تاہم سینٹ الیکشن کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے دوہری شہریت کے حامل چار نومنتخب سینیٹرز کا نوٹیفیکیشن روکنے سے متعلق احکامات جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن حکام نے وزارت داخلہ کی جانب سے غلط بیانی پر شدید برہمی کا اظہارکیا ہے اور احکامات کی تعمیل نہ ہونے کے معاملے کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق اگر سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد کسی بھی نومنتخب سینیٹرز کی دوہری شہریت ثابت ہونے کے بعد اسے نااہل کر دیا گیاتو اس سے الیکشن کمیشن کی ساکھ بھی شدید طور پر متاثر ہوگی ۔

۔۔۔۔اعجاز خان