سری لنکا میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذکردی

منگل 6 مارچ 2018 19:15

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2018ء) سری لنکن حکومت نے مسلمانوں پر مسلسل حملوں کے بعد پیدا ہونے والی پرتشدد صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی۔حکومتی ترجمان کے مطابق فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام کے لئے ملک بھر میں ہنگامی صورتحال کا نفاذ کیا گیا جس کے دوران وسطی شہر کینڈی سمیت مختلف شہروں میں تشدد پر قابو پایا جائیگا۔

سری لنکا کے وسطی شہر کینڈی میں بدھ مت سنہلا برادری کی جانب سے مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کیے جانے کے واقعات کے بعد حکومت نے گزشتہ روز شہر بھر میں کرفیو نافذ کیا تھا۔مبصرین نے الزام عائد کیاکہ نیشنل بدھسٹ آرگنائزیشن بودو بالا سینا کے افراد حالیہ پرتشدد واقعات میں ملوث ہے جبکہ گزشتہ ماہ بدھ متوں کے حملوں میں کئی مساجد اور دکانیں نذر آتش کی گئیں اور ان کارروائیوں میں 5 افراد بھی زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

جون 2014 میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایک مہم چلائی گئی تھی جس کے دوران متعدد گھروں کو آگ لگانے کے علاوہ مسلمانوں کی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔یاد رہے کہ سری لنکن صدر میتھری پالا سینا نے 2015 میں اقتدار میں آنے کے بعد ماضی میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم اب تک حکومت کی جانب سے اس پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔