سارک رکن ممالک غذائی تحفظ کیلئے زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں

سارک یوتھ انٹرپرینیور فورم پاکستان چیئر کے وائس چیئرمین شہریار علی ملک کی سارک صدر سوراج ویدیا سے فون پر گفتگو

بدھ 7 مارچ 2018 16:15

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2018ء) سارک یوتھ انٹرپرینیور فورم پاکستان چیئر کے وائس چیئرمین شہریار علی ملک نے کہا ہے کہ سارک کے رکن ممالک غذائی تحفظ کیلئے زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ سارک کے صدر سوراج ویدیا سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرعی تحقیق کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ سے جنوبی ایشیائی خطے میں زرعی پیداوار میں اضافہ کرکے غذائی تحفظ کی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

اس موقع پر سارک کے صدر سورج ویدیا نے ان کو کھٹمنڈو میں 16مارچ سے شروع ہونے والی چھٹی سارک لیڈرز کنکلیو میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ شہریارعلی ملک نے اس موقع پر کہا کہ زرعی شعبہ کی ترقی کے حوالہ سے سارک کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کے زبردست مواقع موجود ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ تنظیم کے دیگررکن ممالک کو بھی زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے درکار ٹیکنالوجی کی فراہمی اور تحقیق میں شامل کریں۔

(جاری ہے)

جنوبی ایشیا میں زرعی شعبہ کو اگر چہ تحفظ حاصل ہے لیکن یہ خطے میں سب سے کم منظم شعبہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار اس شعبہ میں زبردست مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک دیگرشعبوں بشمول ڈیری، فشریز، پولٹری، فوڈ پراسیسنگ اور کولڈ سٹوریج کی سہولتوں کے قیام میں ویلیو ایڈیشن کے بھی زبردست مواقع موجود ہیں۔

ویلیو ایڈیشن زرعی شعبہ سے وابستہ افراد کی آمدنی میں اضافے کیلئے ضروری ہے، اس شعبہ میں سرمایہ کاری سے نہ صرف زراعت سے وابستہ صنعتوں کے دیہی علاقوں میں قیام میں مدد ملے گی بلکہ دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بھی میسر ہونگے اور شہروں کی طرف ہجرت کو کم کیا جاسکے گا۔ انہوں نے سارک کے رکن ممالک میں مختلف اشیاء کی تیاری کے طریق ہائے کار، ان میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجیز اور ان پر آنے والی لاگت بارے سروے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سروے میں مختلف رکن ممالک سے حاصل ہونے والی معلومات کا باہمی موازنہ کیا جائے اور بہترین طریق کار کو اختیارکیا جائے۔

جنوبی ایشیاء کے خطے میں زراعت کے شعبہ سے ایک ارب20کروڑ افراد منسلک ہیں اور اس حوالہ سے بھی اس شعبہ کو ترقی دینا وقت کی ضرورت ہے۔ سارک کے رکن ممالک کو اس حوالہ سے مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر بھی غورکرنا چاہئے تاکہ کسی ایک ملک میں ہونے والی تحقیق و ترقی سے تمام رکن ممالک فائدہ اٹھا سکیں۔

متعلقہ عنوان :