آمدہ سیزن کیلئے حکومت کی جانب سے موسمی لحاظ سے متناسب کپاس کی مختلف اقسام کی کاشت کی منظوری

جمعرات 8 مارچ 2018 15:36

فیصل آباد۔8 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2018ء)جنوبی پنجاب کے ملتان ، بہاولپور ، ڈی جی خان ڈویژنز پر مشتمل مرکزی علاقوں میں 83فیصد،فیصل آباد ، ساہیوال ڈویژنز کے ثانوی علاقوں میں 15 فیصد ، سرگودھا ، گوجرانوالہ ،لاہور ، راولپنڈی ڈویژنز کے مارجنل علاقوں میں 2فیصد کپاس کاشت ہوتی ہے جبکہ پاکستان کی کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں بھی پنجاب کا حصہ 80فیصد تک پہنچ گیاہے جہاںسالانہ 60لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت کی جاتی ہے اور یہاں سے فی ایکڑ 22 من پیداوار حاصل ہوتی ہے ۔

پاکستان کاٹن پروڈیوسرز اینڈ جننگ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایاکہ پاکستان دنیا بھرمیں کپاس پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہونے کے باعث معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کررہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کپاس موسم گرما کی فصل ہے جو گرمی کے موسم میں خوب پھلتی پھولتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ پنجاب میں کپاس کی روایتی نان بی ٹی اقسام کی جگہ اب بی ٹی اقسام نے لے لی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ مئی اور جون کے مہینوں میں ان علاقوں میں زیادہ درجہ حرارت، گرم اور خشک ہوا مارچ کاشتہ اگیتی فصل میں پھل کے کیرے کا سبب بنتی ہے جبکہ بعض مقامات پر کپاس کی فصل اس لُو سے جل کر مکمل طور پر ناکام ہو جاتی ہے۔ اسی طرح جولائی اگست میںبعض اوقات درجہ حرارت 50سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے جبکہ کپاس کی بی ٹی اقسام میں 40سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر پھول اور ڈوڈیاں دونوں خشک ہوکر گر جاتی ہیں جبکہ 45سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت صوبہ میں کاشت ہونے والی تمام بی ٹی اقسام میں مکمل طور پر پھولوں اور ڈوڈیوں کے کیرے کا سبب بنتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ آمدہ سیزن کیلئے حکومت کی جانب سے جن اقسام کی کاشت کی منظوری دی گئی ہے ان میں آئی آر3701، علی اکبر703، ایم جی6، ستارہ008، نیلم121، علی اکبر802، آئی آر1524، جی این ہائبرڈ 2085، ٹارزن1، ایم این ایچ886، وی ایچ259، بی ایچ178، سی آئی ایم599،سی آئی ایم602، ایف ایچ118، ایف ایچ142، آئی آر نیاب824، آئی یو بی222، سائیبان201، ستارہ11ایم، ای555، کے زیڈ181، ٹارزن2 اور سی اے 12 وغیرہ شامل ہیں۔