مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ظلم و ستم کامسلم خواتین سب سے زیادہ نشانہ بنی ہیں ،ْسردار محمد مسعود

کشمیر کی خطرناک صورتحال پر اقوام متحدہ اور عالمی انصاف کے اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں جنسی تشدد کے ان واقعات کا نوٹس لینا چاہئے، صدر آزاد کشمیر

جمعرات 8 مارچ 2018 17:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2018ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار محمد مسعود خان نے یہاں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 70سالوں میں اور بالخصوص 1989؁ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کئے جانے والے ظلم و ستم کامسلم خواتین سب سے زیادہ نشانہ بنی ہیں ۔خواتین کے عالمی دن کے موقع پر صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ سال 1989؁ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کئے گئے ہیں ان میں بدقسمتی سے کثیر تعداد کشمیری خواتین کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر اور تشدد کی حالیہ لہر میں جو سینکڑوں کشمیری بینائی سے محروم کئے گئے ہیں ان میں بھی معصوم لڑکیاں شامل ہیں ،جس کی مثال سولہ سالہ انشاء مشتاق اور چودہ سالہ ارفع شکور ہیں ،جن کے معاملے کو عالمی میڈیا نے بھی اجاگر کیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر آزادجموں وکشمیر نے یہ پریس کانفرنس مقبوضہ کشمیر کی مظلوم خواتین کے نا م کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں جنسی تشدد، ریپ ، عصمت دری اور خواتین کے قتل عام کی مرتکب ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 1989؁ء سے آج تک گیارہ ہزار سے زائد خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔صدر نے ایک چونکا دینے والے واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے ایک آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو کٹھوعہ سے اغوا کرکے جنسی تشدد کے بعد اُسے قتل کر دیا ۔

سردارمحمد مسعود خان نے کہا کہ بھارتی افواج معصوم کشمیری خواتین کے ساتھ جنسی تشدد ،ریپ ، عصمت دری جیسے سنگین جرائم کے مستقل طور پر مرتکب ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دنیاکے دیگر متنازعہ علاقہ جات کی طرح جموں کشمیر کی اس خطرناک صورتحال پر خاموشی کے بجائے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل اور عالمی انصاف کے اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں جنسی تشدد کے ان واقعات کا نوٹس لینا چاہیے۔

صدر آزادجموں و کشمیر نے کہا کہ 8ہزار کشمیری مردوں کی مائیں اور بیوگان ان کی آمد کی منتظر ہیں جنہیں زبردستی حراست میں لے کر غیر قانونی طور پر غائب کر دیا گیا ہے اور پوری کشمیری آبادی اس صدمہ سے نڈھال ہے ۔صدر محمد مسعود خان نے شوپیاں میں 6معصوم کشمیریوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنیوا کنونشن کی واضع خلاف ورزی ہے کیونکہ اس ظلم کا شکار اور شہید ہونے والے کشمیریوں کا کسی بھی تنظیم سے کوئی تعلق تھا اور نہ ہی وہ جنگجو تھے بلکہ وہ پرامن اور معصوم شہری تھے ۔

صدر نے کہا ہے کہ حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز مبینہ طور پر خصوصی اختیارات کے کالے قوانین کے تحت مقبوضہ کشمیر میں اپنی من مرضی کے ساتھ معصوم کشمیریوں کا بے دریغ قتل عام کر رہی ہیں اور بھارت پوری کشمیری عوام کو اپنا دشمن سمجھتا ہے، اسلئے سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور عدلیہ کشمیریوں کو ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنا رہی ہیں ۔

صدر نے دفتر خارجہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے اس بے دریغ قتل عام کا معاملہ بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈکراس اور بین الاقوامی فیڈریشن برائے ریڈکراس و ریڈکریسنٹ سے پر زورطریقے سے اٹھائیں ۔صدر نے دوران پریس کانفرنس اپنے حالیہ دور ہ یورپ جس میںبرطانیہ ،سویڈن ، اور اٹلی شامل ہیں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر پر لوگوں میں شعور بڑھ چکا ہے۔

صدر نے اپنے دورہ یورپ کے دوران مختلف پالیمنٹرینزسے ملاقاتیں کیں ، مختلف یونیورسٹیز میں فیکلٹی ممبران اور طلبہ سے خطاب کیا ، تارکین وطن کمیونٹی رہنمائوں و ممبران سے ملاقاتیں کی اور وہاں کے میڈیااور سول سوسائٹی سے بھی بات چیت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے انہیں اگاہ کیا ۔صدر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں ، پاکستان اور آزاد کشمیر کی جانب سے جاری سفارتی مہم کے باوجود بھارت کی جانب سے ظلم و جبر اور زمینی حقائق کے مغائر سفارت کاری سے انکار کے باعث مسئلہ کشمیر کا پر امن جمہوری حل پیچیدہ اور مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔

صدر مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہانی سنگین ہوتی جارہی ہے جیسا کہ چند ہفتے قبل بھارتی سیکورٹی فورسز نے سپیشل پاور ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے بدنام اور کالے قوانین کے تحت بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا ہے انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو انٹرنیشنل ایمنسٹی نے بھی کالا قانون قرار دیاہو ا ہے ۔ صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، انسانی حقوق کونسل، آئی آر سی اور آئی ایف آر سی کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے بھارتی سول سوسائٹی سے بھی مطالبہ کیا ہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے بے دریغ قتل عام پر خاموشی توڑتے ہوئے احتجاج کریں ۔درین اثناء صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان سے برطانیہ سے آئے ہوئے راجہ نجابت حسین چیئرمین جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت (انٹرنیشنل کی قیادت میں ایک وفد نے بھی ملاقات کی ۔ وفد میں اسلم چوہدری ، ڈاکٹر راجہ ساجد محموداور حاجی محمد بشیر شامل تھے۔

راجہ نجابت حسین نے صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود کان کو ان کے کامیاب دورہ یورپ پر مبارکباد دی۔ صدر نے اس موقع پر کہا کہ انہیں سویڈش پارلیمنٹ کے ممبران و وزیر اعظم کے ساتھ اور برطانیہ میں ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور وزیر اعظم کے سوال جواب کاسیشن سننے کا موقع ملا ، برطانوی ممبران سے مسئلہ کشمیر پر کافی مفید اور کارآمد بات چیت بھی ہوئی۔

صدر آزاد جموں وکشمیر نے مزید کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ہارٹ فورڈ شائر، یونیورسٹی آف لندن اور نیشنل سکول اینڈ کالج کے طلباء اور فیکلٹی ممبران کے ساتھ بھی مسئلہ کشمیر پر گفتگو کا موقع ملا ہے جو خوش آئند ہے ۔ دونوں رہنمائوں نے مستقبل میں بھی مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کا عزم صمیم کیا ہے۔