حویلیاں۔نجی سکول کے طالب علم کو اغواء کے بعد اجتماعی جنسی زیادتی۔1ملزم گرفتار۔

پولیس نے دہشت گردی دفعات حذف کردیں متاثرہ بچے کے والد کا چیف جسٹس آف پاکستان سے ازخودنوٹس لینے، ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ

ہفتہ 10 مارچ 2018 22:27

ایبٹ آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2018ء) حویلیاں کے نجی کالج کے 17 سالہ طالب علم کو رکشہ ڈرائیور نے 4 ساتھیوں کے ہمراہ گن پوائنٹ پر اغواء کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ رولر ہیلتھ سنٹر میں زیادتی کی تصدیق کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر دیا ہے۔بااثر ملزمان نے پولیس سے بھی ملی بھگت کر کے انسداد دہشتگردی کی دفعات سمیت دیگر دفعات حذف کروالیں ۔

متاثرہ بچے کے والد نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور وزیر اعلیٰ کے پی کے سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ 17 سالہ بچہ اسامہ لیاقت کالج سے گھر جانے کیلئے رکشہ پر سوار ہوا۔ ہوس پرست رکشہ ڈرائیور سنی ولد عدالت نے اسلحہ کی نوک پر چار ساتھیوں کے ہمراہ نامعلوم مقام پر درندگی کا نشانہ بناکر اجتماعی زیادتی کی ۔

(جاری ہے)

بچہ کی حالت خراب ہونے پر رولر ہیلتھ سنٹر حویلیاں لایا گیا جہاں میدیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق کی گئی ۔ پولیس نے 377/34 کے تحت کاشی ، جنید اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے گروہ کے سرغنہ رکشہ ڈرائیور کاشی کو گرفتار کر لیا ۔اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والے بچے کے والد لیاقت خان کے مطابق وہ بسلسلہ روزگار راولپنڈی میں مقیم ہے،اس کے بچے کے ساتھ زیادتی کے مرتکب افراد بااثر ہیں اور مسلسل دبائو ڈالنے میں مصروف ہیں ۔ پولیس نے بھی انسداد دہشتگردی کی دفعات 7ATA اور اغواء سمیت دیگر دفعات بھی نہیں لائیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لیتے ہوئے درندہ صفت ملزمان کو عبرت کا نشان بنانے اور ملوث ملزمان کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :