امریکی پابندیوں نے شمالی کوریا کو مذکرات پر مجبورکیا ہے-سی آئی اے کے سربراہ کی گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 13 مارچ 2018 11:38

امریکی پابندیوں نے شمالی کوریا کو مذکرات پر مجبورکیا ہے-سی آئی اے کے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مارچ۔2018ء)امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر خطرات کو سمجھتے ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے مائک پومپیو نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یہ تماشے کے لیے نہیں کر رہے، وہ وہاں مسلے کو حل کرنے کے لیے جا رہے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاہدے پر کام جاری ہے، اور یہ مکمل ہو گیا تو دنیا کے لیے بہت اچھا ہو گا۔ وقت اور جگہ کا انتخاب بعد میں ہو گا۔ تاہم شمالی کوریا نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ مذاکرات اچھے نہ رہے تو یہ دونوں ممالک اس سے کہیں زیادہ خراب صورتحال میں ہوں گے جس میں ابھی ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ ان کی جانب سے ملاقات کی دعوت قبول کر لی ہے اور دونوں راہنماءسال مئی میں ملاقات کریں گے۔اس سے قبل وائٹ ہاﺅس نے کہا کہ شمالی کوریا کو سربراہی ملاقات سے قبل ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سے ملاقات کا فیصلہ اپنی انتظامیہ کے اہم عہدے داروں سے مشاورت کیے بغیر کیا ہے۔

سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے سی بی ایس کو بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے شمالی کوریا سے نمٹنے کے چیلنج کے لیے اپنی آنکھیں کھلی رکھی ہیں۔انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا مذاکرات کی میز پر اس لیے آ رہا ہے کیونکہ امریکی پابندیوں نے اسے معاشی طور پر مجبور کیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل شمالی کوریا کبھی بھی ایسی پوزیشن میں نہیں تھا جہاں اس کی معیشت کو خطرہ ہوتا اور جہاں اس کی قیادت اتنے دباﺅ میں تھی۔دونوں صدور کی ملاقات کی خبر سب سے پہلے جنوبی کوریا کے حکام نے وائٹ ہاﺅس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد دی۔