ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان ایران تجارت میں اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

ایران کا قومی ترانہ فارسی میں سن کر مجھے ایران اور سندھ کے قدیم تعلقات یاد آگئے ہیں، ایک دور میں سندھ میں فارسی زبان پڑھائی جاتی تھی، مرادعلی شاہ

منگل 13 مارچ 2018 21:32

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان ایران تجارت میں اضافہ ہوگا،آصف علی زرداری نے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کا پروجیکٹ سائن کیاتھا، یہ پائپ لائن منصوبہ کچھ مسائل کا شکار ہے،آج ایران کا قومی ترانہ فارسی میں سن کر مجھے ایران اور سندھ کے قدیم تعلقات یاد آگئے ہیں، ایک دور میں سندھ میں فارسی زبان پڑھائی جاتی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے منگل کومقامی ہوٹل میں ایران پاکستان بزنس فورم میں شرکت کی۔ فورم میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف اورایران کے اعلی تجارتی وفد، ایران کے پاکستان میں مقرر سفیر محمد ہنار دوست،وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ ، ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی، ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایران پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں ، تھر میں کول انرجی اور ٹھٹھہ ، جام شورو اورسکھر میں ری نیو ایبل انرجی میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہی:انہوں نے کہا کہ اعلی سطح کا وفد پاکستان اور سندھ لانے پر وزیر خارجہ جواد ظریف کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں بہت سی چیزیں یکساں ہیں پاکستان کا قومی ترانہ بھی فارسی میں ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلے فارسی بھی پڑھائی جاتی تھی لیکن بدقسمتی سے اب انگریزی میں بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر پیش رفت نہ ہونا بدقسمتی ہے سندھ میں کوئلے کے وسیع ذخائر ہیں تھر میں کوئلے کی کان کنی 60 فیصد مکمل ہوچکی آیندہ سال مارچ اپریل تک تھر سے 660 میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو کوئلے سے بجلی کے منصوبوں سمیت متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی کمپنیاں کراچی اور سندھ کے انفرااسٹرکچر میں بھی موجود امکانات سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں ایرانی کمپنیاں سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کریں۔

متعلقہ عنوان :