ایران کو کوئلے سے بجلی کے منصوبوں سمیت متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں

تھر میں کول انرجی اور ٹھٹھہ، جام شورو اور سکھر میں ری نیو ایبل انرجی میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا ایران پاکستان بزنس فورم سے خطاب

منگل 13 مارچ 2018 22:34

ایران کو کوئلے سے بجلی کے منصوبوں سمیت متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایران کو کوئلے سے بجلی کے منصوبوں سمیت متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں، تھر میں کول انرجی اور ٹھٹھہ، جام شورو اور سکھر میں ری نیو ایبل انرجی میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہون نے منگل کو مقامی ہوٹل میں ایران پاکستان بزنس فورم سے خطاب کے دوران کیا۔ بزنس فورم میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمدجواد ظریف، ایران کے پاکستان میں سفیر محمد ہنار دوست، صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ ، ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی، سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کی چیئرپرسن ناہید میمن، ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر مظہر اے ناصر، سابق سینئر نائب صدر خالد تواب، کراچی چیمبر کے سینئر نائب صدرعبد الباسط عبد الرزاق، آباد کے سابق چیئرمین محسن شیخانی، وحید احمد، طارق حلیم، اختیار بیگ، سینیٹر عبدالحسیب خان، ریحان حنیف، پرویز طفیل، فاروق افضل، ہارون اگر، گلزار فیروز، حنیف گوہر، خالد فیروز، احمد چنائے اور ملک کے معروف تجارتی و صنعتی اداروں کے نمائندگان سمیت ایران کے اعلیٰ تجارتی وفدکے اراکین بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایرانی کمپنیاں کراچی اور سندھ کے انفرا اسٹرکچر میں بھی موجود امکانات سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں، ایرانی کمپنیاں سندھ حکومت کے ساتھ مل کر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جواد ظریف کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے پاکستان اورایران باہمی تجارت میں اضافہ ہوگا، سابق صدر آصف علی زرداری نے ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کا پروجیکٹ سائن کیا تھا، یہ پائپ لائن منصوبہ کچھ مسائل کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایران کا قومی ترانہ فارسی میں سن کر مجھے ایران اور سندھ کے قدیم تعلقات یاد آگئے، ایک دور میں سندھ میں فارسی زبان پڑھائی جاتی تھی، پاکستان اور ایران میں بہت سی چیزیں یکساں ہیں پاکستان کا قومی ترانہ بھی فارسی میں ہے، سندھ میں پہلے فارسی بھی پڑھائی جاتی تھی لیکن بدقسمتی سے اب انگریزی میں بات کر رہے ہیں، میں اعلی سطح کا وفد پاکستان اور سندھ لانے پر وزیر خارجہ جواد ظریف کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر پیش رفت نہ ہونا بدقسمتی ہے سندھ میں کوئلے کے وسیع ذخائر ہیں تھر میں کوئلے کی کان کنی 60 فیصد مکمل ہوچکی آئندہ سال مارچ اپریل تک تھر سے 660 میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :