جرمنی کا ارتقاء مسیحیت سے ہوا ،اسلام اس کا حصہ نہیں،نومنتخب وزیرداخلہ

پناہ کی درخواستیں مستردہونے والے مہاجرین کی ملک بدری میں تیزی لائیں گے،زیہوفرکی گفتگو

جمعہ 16 مارچ 2018 15:40

جرمنی کا ارتقاء مسیحیت سے ہوا ،اسلام اس کا حصہ نہیں،نومنتخب وزیرداخلہ
برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2018ء) جرمنی کے نئے وزیر داخلہ کہا ہے کہ اسلام جرمن ثقافت کا حصہ نہیں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں بننے والی نئی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے والے قدامت پسند سیاستدان ہورسٹ زیہوفر نے کہا کہ اسلام جرمن ثقافت کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نہیں،اسلام جرمنی کا حصہ نہیں ہے۔

جرمنی کا ارتقاء مسیحیت سے ہوا ہے۔زیہوفر نے البتہ کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو مسلمان جرمنی میں آباد ہیں، وہ اس ملک کا حصہ ضرور ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمن عوام اپنی روایات اور ثقافت کو چھوڑ نہیں سکتے ہیں۔ زیہوفر نے ایسی تنقید کا بھی مسترد کر دیا کہ نئی جرمن کابینہ میں تارکین وطن پس منظر والے جرمن شہریوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے، کیا وزیر صحت کا عہدہ سنبھالنے کے لیے میرا ڈاکٹر ہونا ضروری ہی انہوں نے مزید کہا تارکین وطن پس منظر رکھنے والے جرمنوں کے لیے یہ لازمی نہیں کہ وہ اچھے سیاست دان ہونے کے لوازمات بھی پورا کرتے ہیں۔

ہورسٹ زیہوفر نے یہ بھی کہا کہ وہ بطور وزیر داخلہ ایسے مہاجرین اور تارکین وطن کی ملک بدری کے سلسلے کو تیز کر دیں گے، جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :