میرا مئوقف ہےافواج پاکستان اورعدلیہ سے لڑائی نہیں لڑنی چاہیے، چوہدری نثار

سمجھتا ہوں کہ اس میں نوازشریف کی بھلائی نہیں،ہمیں ریلیف ملنا ہے توانہی اداروں سے ملنا ہے،میرا کوئی کیس سپریم کورٹ میں نہیں، افواج پاکستان سے کوئی تمغہ لیناہے،پارٹی میں مئوقف بیان کرکے کیا پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی؟ ٹیکسلا میں پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 مارچ 2018 17:31

میرا مئوقف ہےافواج پاکستان اورعدلیہ سے لڑائی نہیں لڑنی چاہیے، چوہدری ..
ٹیکسلا(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17مارچ0 218ء) :سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خا ن نے کہا ہے کہ میرا مئوقف ہے افواج پاکستان اورعدلیہ سے لڑائی نہیں لڑنی چاہیے، سمجھتا ہوں کہ اس میں نوازشریف کی بھلائی نہیں،ہمیں ریلیف ملنا ہے توانہی اداروں سے ملنا ہے،میرا کوئی کیس سپریم کورٹ میں نہیں، افواج پاکستان سے کوئی تمغہ لیناہے،پارٹی میں مئوقف بیان کرکے کیا پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی؟انہوں نے آج ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 1985ء سے حلقہ این اے 140سے الیکشن لڑکرسیاست کاآغاز کیا۔

2002ء میں میرے حلقے کودو حلقوں میں تقسیم کردیا تاکہ میں کامیاب نہ ہوسکوں۔میرا آبائی علاقہ تھانہ چونترا کی یونین کونسلیں بھی تبدیل کردی گئیں۔لیکن پھر میں نے دونوں سے حلقوں سے الیکشن لڑے اور جیتتا رہاہوں۔

(جاری ہے)

2008میں دونوں حلقوں سے جیتا۔نئی حلقہ بندیوں سے میرا تمام حلقہ یکجا ہوگیا ہے۔لیکن اب ٹیکسلا سے میرا کوئی بھی رشتہ نہیں رہا۔حلقہ این اے 59سے الیکشن لڑوں گا لیکن مئی میں دوسرے حلقے سے الیکشن لڑنے کافیصلہ کروں گا۔

آج حلقے کے لوگوں سے مشاورت کرنے آیاہوں۔انہوں نے کہاکہ بطور وزیرداخلہ باگ دوڑ سنبھالی توویزہ کے حوالے سے شدید معاملات تھے۔کسی ملک کوویزہ دینے کاطریقہ کار تحریری ہونا چاہیے۔جتنی وہ ہم سے فیس لیتے ہیں اتنی ہی فیس ہم بھی ان سے لیں ۔طے کیا جوہمیں ویزہ دیں گے انہی کوہم ویزہ دیں گے۔میں دونوں تبدیلیاں کیں۔لیکن یہاں کچھ ایسی پالیسیاں بھی آئیں ۔اسلام آباد میں 400گھروں کے دروازے میں نے کھلوائے۔یہاں غیرقانونی لوگ رہائش پذیر تھے۔میرے وہ اقدامات جوبطوروزیرداخلہ اٹھائے ان کوکوئی چیلنج کرنا چاہتا ہے توفورم موجود ہے سامنا کروں گا۔