مقبوضہ کشمیر، سید علی گیلانی نے بھارت کی طرف سے بات چیت کی پیشکش مستر د کر دی

جب تک بھارت جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت تسلیم کر کے فوجی انخلا شروع نہیں کرتا ، اس وقت تک مذاکرات بے معنی ہونگے، حریت رہنماء تباہ شدہ مکانات کے ملبے سے ایک اور لاش برآمد، مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال

ہفتہ 17 مارچ 2018 18:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مذاکرات کی تازہ بھارتی پیشکش مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض بھارت کا ایک تاخیری حربہ ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان غلام احمد گلزار نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کو مذاکرات کی پیشکش بھارت کی انٹیلی جنس بیورو کے ایک افسر نے جمعرات کی رات کو کی تھی تاہم سید علی گیلانی نے پیشگش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بھارت جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت تسلیم کر کے مقبوضہ علاقے سے فوجی انخلا شروع نہیں کرتا ، اس وقت تک کسی قسم کے مذاکرات بے معنی ہونگے۔

سید علی گیلانی نے آئی بی کے افسر سے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت کے غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور انہیں اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے اپنی خواہشات کے اظہار کا موقع دیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان سمیت تنازعہ کشمیر کے تمام فریقوں کے درمیان بات چیت کیلئے ماحول کو سازگار بنائے ۔

دریں اثنا بھارتی فوجیوں کی طر ف سے سرینگر کے علاقے بالہامہ کھنموہ میں تباہ کیے جانے والے چار رہائشی مکانات کے ملبے سے ایک اور نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔دونوجوانوںراسخ نبی بٹ اور شبیر احمد کی لاشیں گزشتہ روز ملبے سے برآمد ہوئی تھیں۔ راسخ نبی بٹ اور شبیر احمد کے آبائی علاقوںترال اور اونتی پورہ میں انکی شہادت پر آج مسلسل دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔

دختران ملت کا ایک وفد شہید شبیر احمد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے اونتی پورہ گیا۔ نوجوانوں کے قتل کیخلاف آج بالہامہ میں زبردست مظاہرے کئے گئے۔ بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم ، دختران ملت اور ضلع بڈگام کی سول سوسائٹی کے ارکان نے اپنے بیانات میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے ممتاز آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کے بیٹوں کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 37ویں اجلاس میں انسانی حقوق کارکن احمد قریشی نے ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے حقوق کے حوالے سے بھارت کا ریکارڈ پریشان کن ہے۔ انہوں نے معروف انسانی حقوق کارکن خرم پرویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ خرم کو 2016میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لیے نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر طیارے پر سوارہونے سے روکا گیا تھا۔

اجلاس کے موقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بے نقاب ہوچکا ہے کیونکہ اس کے فوجی قتل عام ، ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں ، تشدد، طاقت کے وحشیانہ استعمال اور احتجاجی مظاہرین پر پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیاروں کے استعمال، خواتین کی بے حرمتی اور املاک کی تباہی سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ کانفرنس سے بیرسٹر عبدالمجید ترمبو، پروفیسر نذیر احمد شال، ایڈووکیٹ ایوب احمد راٹھور، شمیم شال، پروفیسر Alfred De Zayas،محمد علیArkoukou، Dr Jean Ziegler،ڈاکٹر اقتدار چیمہ اور سفارتکار رونالڈ برنی نے خطاب کیا۔