موہن بھاگوت کا کشمیر بارے بیان انکے ذہنی دیوالیہ پن کا عکاس ہے ،ْجموںوکشمیر سالویشن موومنٹ

دنیا کی کوئی طاقت جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں کر سکتی ،ْظفر اکبرکا بیان

ہفتہ 17 مارچ 2018 18:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2018ء)مقبوضہ کشمیر میں جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کشمیر کے بارے میں ہند و انتہا پسند جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ بیان کو انکے ذہنی دیوالیہ پن اور تنگ نظری کا عکاس قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق موہن بھاگوت نے ایک بیان میں کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے کہا تھاکہ کشمیریوں کو فوجی طاقت سے ہی کچلا جاسکتا ہے ۔ ظفر اکبر بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہوہن بھاگوت کو تاریخ کا مطالعہ کر کے اس حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ کشمیر ایک مسئلہ ہے جو حل ہونے کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کی بنیاد پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں کر سکتی اور نہ کشمیریوں اور انکی حقیقی قیادت کو اپنا مبنی برحق موقف بدلنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ انہوںنے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی چھ ماہ کی حراست کے بعد رہائی کا خیر مقدم کیا۔ دریں اثنا جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں پارٹی چیئرمین ظفر اکبر بٹ اور پارٹی رہنما ہلال بیگ کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ حریت رہنمائوں کو گھروں، جیلوں اورتھانوں میں نظر بند کر کے نہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوںکے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔ ترجمان نے ظفر اکبر بٹ، ہلال بیگ اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔