لاہور، محکمہ زراعت کے کلرک ملک شفاقت علی کوفائرنگ کر کے قتل کردیا گگیا

ہفتہ 17 مارچ 2018 23:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2018ء) آرگنائزڈ کرائم صدر ڈویژن لاہور میں صوبائی دارالحکومت لاہور سال 2002میںمستی گیٹ کے علاقہ ایل ڈی اے گرائونڈبالمقابل مسجد فاروق اعظم کے سامنے 2کس موٹر سائیکل سوار نے محکمہ زراعت کے کلرک ملک شفاقت علی کوفائرنگ کر کے قتل کردیا اورسال 2006میں مستی گیٹ کے علاقہ بارود خانہ بازار کے قریب محمد یٰسین کوبھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا اورفرار ہوگئے تھے۔

جس پر آرگنائزڈ کرائم صدرڈویژن لاہور کے قابل اور محنتی پولیس افسران نی16سال بعد تفتیش کے اعلیٰ معیار کی بدولت جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کر تے ہو ئے ان مقدمات کو ٹریس کر کے 2کس ملزمان 1۔محمد بوٹا ولد عبدالرشید قوم کھوکھر سکنہ مکان نمبر 6گلی نمبر 100وسن پورہ شادباغ لاہور2۔

(جاری ہے)

محمد اسلم ولد فتح محمد قوم کھرل سکنہ چک166تحصیل چیچہ وطنی ضلع ساہیوال کو گرفتار کر لیا ۔

دوران انٹیروگیشن یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2002میں ملک حنیف نے اپنے چچا زاد بھائی مقتول شفاقت علی کو پراپرٹی کے تنازعہ پر ان ملزمان کو اجرت دے کر قتل کروادیا۔اور سال 2006میں اپنے حقیقی بھائی ملک محمد یٰسین کو بھی پراپرٹی کے تنازعہ پر ملزم محمد بوٹا اور اسلم کے زریعے اجرت دے کر قتل کروادیا۔مزید انٹیروگیشن جاری ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقدمہ کا مرکزی ملزم ملک حنیف عبوری ضمانت پر ہے۔ایس پی سی آئی اے لاہور کا کہناہے کہ مقدمات کی تفتیش کو میرٹ اور حقائق کی روشنی میں یکسو کرکے ملزمان کو قرار واقعی سزادلوائی جائیگی۔ انہوں نے ڈی ایس پی سی آئی اے انورسعیدکنگرہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تعریفی اسناد کا اعلان کیاہے۔

متعلقہ عنوان :