میر واعظ فورم کا اجلاس ،مقبوضہ کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور و خوص

کنٹرو ل لائن پر جاری کشیدگی، قیمتی انسانی جانوں کا اتلاف پر اظہار تشویش، دونو ںطاقتوں سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کرنے پر زور

پیر 19 مارچ 2018 20:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کی ایگزیکٹو و جنرل کونسل اور ورکنگ کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس میر واعظ عمر فاروق کی صدارت میںسرینگر میں ہوا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اجلاس میںفورم کی تمام اکائیوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کنٹرول لائن پرجاری کشیدگی اور قیمتی انسانی جانوں کا اتلاف پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت پر زور دیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے پر امن طورپر حل کریں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہاگیا کہ دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی اور محاذ آرائی کسی بھی طرح خطے کے کروڑوں عوام کے مفاد میں نہیں اور دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ مخاصمت کی راہ ترک کرتے ہوئے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔

اجلاس میںدونوں ممالک کی قیادت پر زور دیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے بامعنی اور نتیجہ خیر مذاکراتی عمل کا آغاز کریں تاکہ خطے کی کشیدہ صورتحال کے خاتمے کے ساتھ ساتھ دیر پا امن اور سلامتی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔ اجلاس میں بھارت کی طرف سے دنیا میں سب سے زیادہ جنگی ساز وسامان خریدنے والے ملک کی حیثیت اختیار کرنے کی اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کہ جنگی ہتھیاروں کی خریداری مسائل کے حل کا نہیں بلکہ خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی کے ماحول کو مزید بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ کا موجب بن سکتی ہے۔

اجلاس میں افسوس ظاہرکیاگیا کہ بھارت میں کروڑوں کی تعداد میں لوگ خط غریت سے تلے زندگی بسر کررہے ہیں تاہم وہ بڑے پیمانے پر اسلحہ خرید رہا ہے۔اجلاس میںوادی کے طول و عرض خاص طورپر جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں بھارتی فورسز کی جانب سے تلاشی اور محاسرے کی کارروائیوں کے نام پر پکڑ دھکڑ ،گرفتاریوں اور ظلم وتشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پورے مقبوضہ علاقے کو بھارتی فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جونہتے کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں ۔اجلاس میں حریت فورم کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کیلئے کئی تجاویز پر تفصیل کے ساتھ غور کیا گیا اور اس ضمن میں کئی دورس فیصلے کئے گئے۔