مقبوضہ کشمیر، فریڈم پارٹی کا چھٹی سنگھپورہ اورپتھری بل میں قتل عام کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ

عالمی برادری سے کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لینے کا مطالبہ

پیر 19 مارچ 2018 20:44

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نی18سال قبل چھٹی سنگھپورہ اورپتھری بل میں قتل عام کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ جموںو کشمیر میں مسلسل قتل عام کے واقعات کی واحد وجہ علاقے پر بھارت کا جابرانہ فوجی قبضہ ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی فورسز نے 20مارچ 2000ء کو انتہائی سفاکانہ طریقے سی36بے گناہ اورنہتے سکھ بھائیوں کو قتل کیا اور بعد میں پتھری بل فرضی جھڑپ میں 5معصوم شہریوں کو شہید کرکے دعویٰ کیا کہ یہ غیر ملکی دہشت گرد ہیں جو چھٹی سنگھ پورہ واقعے میں ملوث تھے ۔

انہو ںنے کہاکہ بعد تحقیقات میں ثابت ہوا کہ مارے گئے پانچوں افراد معصوم شہری تھے جن کو گرفتار کرکے فرضی جھڑپ کا ڈرامہ رچاکر قتل کیاگیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ یہ واقعات عالمی برادری کیلئے چشم کشا ہیں اور ان سے اندازہ ہوتا ہے کہ کشمیری عوام کو کس طرح کے مظالم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہو ںنے کہاکہ چھٹی سنگھپورہ اور پتھری بل کے متاثرین گزشتہ 18سال سے انصاف مانگ رہے ہیںاور نام نہاد جمہوریت کے دعویدار ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔

ترجمان نے افسوس کا اظہار کہا گیا کہ ان واقعات میں ملوث فوجی اہلکار ابھی تک آزاد گھوم رہے ہیں اور ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہو ںنے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوںنے آزادی کا مطالبہ ترک نہیں کیا جس کیلئے اُنہوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ عنوان :