یکم اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر مکمل پابندی سے آئندہ فصل گلابی سنڈی کے حملے سے محفوظ رہے گی، رانا افتخار

منگل 20 مارچ 2018 19:04

لاہور۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) صدرانجمن کاشتکاراں پنجاب رانا افتخار نے کہا ہے کہ زرعی ماہرین اور سائنسدانوں کی مشاورت اور سفارشات کی روشنی میںیکم اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر مکمل پابندی عائدکی گئی ہے اور اس سلسلہ میں دفعہ 144کا نفاذ عمل میں لایا جارہا ہے،اس سے کاشتکاروں کو بے پناہ فائدہ ہوگا اور کپاس کی آنے والی فصل گلابی سنڈی کے حملے سے محفوظ رہے گی، انہوں نے کہا کہ اگیتی کاشتہ کپاس کی فصل گلابی سنڈی کیلئے خوراک اور اس کی افزائش نسل کی آماجگاہ کا کام کرتی ہے جو موسمی فصل کی پیداوار اور کوالٹی دونوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے، درجہ حرارت میں اضافہ سے گلابی سنڈی کے پروانوںکی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے، پروانوں سے نکلنے والے انڈوں اور سنڈیوںکو کنٹرول کرنے کیلئے زرعی زہروں کے استعمال پرکثیر وسائل ضائع ہوتے ہیں، اس اقدام سے جہاں کپاس کیڑوں کے حملے سے محفوظ رہنے کے امکانات قوی ہوں گے وہاں زرعی ادویات کے استعمال میں بھی کمی واقع ہوگی جس سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا سکے گی اور انسانی صحت بھی زرعی زہروں کے نقصان سے محفوظ رہے گی کیونکہ کپاس کی اگیتی کاشت سے گلابی سنڈی کی افزائش میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیںجسے ختم کرنے کے لئے مہنگی زرعی ادویات کا استعمال کرنا پڑتا ہے جو انسانی ماحول اور صحت دونوں کیلئے نقصان دہ ہے، رانا افتخار نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کے وسیع تر مفاد میں کپاس کی اگیتی کاشت پر پابندی کو یقینی بنایا جائے اور اس پابندی پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔