بلیک لاءڈکشنری کے سہارے کیا گیا فیصلہ کیسے قبول کروں‘اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آرہی ہیں-نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 مارچ 2018 12:34

بلیک لاءڈکشنری کے سہارے کیا گیا فیصلہ کیسے قبول کروں‘اب تو سپریم کورٹ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21مارچ۔2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے جج کے ریمارکس کوئی معمولی بات نہیں، اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آرہی ہیں۔سابق وزیر اعظم نوا زشریف اور مشاہد حسین سید نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کی۔مشاہدحسین سید نے نواز شریف کو اخبار دکھاتے ہوئے کہا کہ اب تو سپریم کورٹ کے جج نے بھی کہہ دیا کہ کیس پاناما کا تھا اور نااہلی اقامہ پر ہوئی، اس پر نواز شریف نے کہا سپریم کورٹ کے جج کے ریمارکس کوئی معمولی بات نہیں،اب تو سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آرہی ہیں، میں اداروں کی عزت کرنے والا آدمی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے لیے تو لانگ مارچ بھی کیا، جو فیصلہ آیا میری اور قوم کی نظر میں ٹھیک نہیں تھا، نواز شریف نے کہا بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا وہ بھی بلیک لاءڈکشنری کا سہارا لیکر کیا گیا، میں کیسے اس فیصلے کو قبول کرتا؟ میرے خلاف توہین عدالت کیس میں لاہور ہائیکورٹ کا بنچ بن گیاہے، یہ صرف میں نہیں بلکہ ایس ایم ظفر سمیت بڑے بڑے وکلاءکہہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ اس سے پہلے عمران خان خود یہ بات کہہ چکے جو میرے خلاف درخواست گزار تھے عمران خان نے کہا کہ پاناما کا فیصلہ کمزور فیصلہ ہے، اب عدالتوں کے اندر اور باہر بھی پورے زور کے ساتھ آوازیں اٹھ رہی ہیں، فیصلے اپنے منہ سے خود بولتے ہیں کہ فیصلہ کس طرح کا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلے دینے والے اس بات پر بھی غور کریں کہ کیا ان کے فیصلے لوگوں کو قبول بھی ہوتے ہیں، اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ اس طرح کے فیصلے کیوں آتے ہیں، یہ پاکستانی عوام کی بھی توہین ہے وہ کہاں جاکر توہین عدالت کا کیس کریں؟ عمران خان اقبال جرم کررہاہے مگر وہ کہہ رہے ہیں کہ تم صادق اور امین ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ دور نہ جائیں گزشتہ دو تین ماہ کی صادق اور امین کی داستانیں پڑھ لیں ، جہانگیر ترین کے خلاف بھی فیصلہ آیا نہ جے آئی ٹی بنی نہ ریفرنسز بنے، ہمارے خلاف تو ٹرائل کورٹ کو 6ماہ کاوقت دیا گیا اور مانیٹرنگ جج بھی بٹھایا گیا۔نواز شریف نے کہا شیخ رشید نے 113کنال زمین چھپارکھی ہے ،کیا کہیں بھی ایک کنال زمین ایک کروڑ روپے سے کم کی ہے؟ شیخ رشید کہتے ہیں کہ 4کروڑ روپے کی جگہ ہے بتانا بھول گئے تھے، کسی بھی معاشرے میں دوہرا معیار نہیں چلتا۔

صحافی نے اس موقع پر سوال کیا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کسی جج نے آپ کے خلاف ناانصافی کی ،اس جج کے خلا ف آپ سپریم جوڈیشل کونسل جائینگے؟اس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ آپ مجھے بہت اچھا آئیڈیا دے رہے ہیں، آئیڈیے کا شکریہ۔قبل ازیں احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔مختصر سماعت کے بعد احتساب عدالت نے ریفرنسز پر سماعت 29 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی اورپاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکو بھی آئندہ سماعت پر بطور گواہ طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :