مشترکہ حریت قیادت کی نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت

نوجوان کی شہادت پر بارہمولہ کے علاقوںمیں مکمل ہڑتال فوجی طاقت کا استعمال مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ،جنوبی ایشیا کے اربوں عوام کے مستقبل کے تحفظ کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ، حریت قیادت

پیر 26 مارچ 2018 18:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے پورے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سیدعلی گیلانی کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک غیر معمولی اجلاس میں افسوس ظاہر کیاکہ بے گناہ افراد کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کر کے مختلف جیلوں میں نظربند کردیاجاتا ہے جبکہ نوجوانوں کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے ۔

انہوں نے وادی کشمیر اور وادی سے باہر جیلوں میں نظربند سیاسی رہنمائوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالے غیرانسانی سلوک پر بھی شدید تشویش ظاہر کی ۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقو ق کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے انسانی حقوق کی مزید پامالیوں کیلئے بھارت اور اسکے کٹھ پتلیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ فوجی طاقت کا استعمال مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے اور جنوبی ایشیا کے اربوں عوام کے مستقبل کے تحفظ کیلئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ مولانا عباس انصاری نے سرینگر میں پارٹی کے 56ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوںنے کشمیری شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ انکے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائیگی ۔ دریں اثناء بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک نوجوان شفاعت حسین وانی کی شہادت پر ضلع بارہمولہ کے علاقے واگورہ او ر اس سے ملحقہ علاقوں میں آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ حریت رہنما بلال احمد صدیقی اور جموںوکشمیرڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے بیانات میں شہید نوجوان کو خراج عقید ت پیش کیا ہے۔

بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے علاقے چھتہ بل، شوپیان کے علاقے کچڈورہ اور بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ لوگوں نے فوجی آپریشنوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا۔ بھارتی فوجیوں نے حاجن میں آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو گرفتارکرلیا۔

لوگوں نے لالچوک سرینگر ، چرارشریف قصبے اور راجوری کے علاقے نوشہرہ میں بھی کٹھ پتلی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ ادھر برطانیہ کے شہر برمنگھم میں ایک کانفرنس کے مقررین نے مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مقررین میں پروفیسر نذیر احمد شال، بیرسٹر عبدالمجید ترمبو، برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان خالد محمود، جیس فلپس اور شبانہ محمود شامل تھے۔

کانفرنس میں میرواعظ عمر فاروق کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ کشمیری نمائندے سید فیض نقشبندی نے جنیوا میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے ایک خصوصی ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بتایا۔امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں مقیم کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کیلئے ایک کار ریلی کا اہتمام کیا۔