شکر قندی کی کاشت اپریل سے جون کے آخر تک کی جاسکتی ہے،, محکمہ زراعت

پیر 26 مارچ 2018 21:50

ملتان۔26 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2018ء) محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے ترجمان نے کہا ہے کہ شکر قندی کی کاشت اپریل سے جون کے آخر تک کی جاسکتی ہے، شکرقندی کیلئے گرم مرطوب آب و ہوا درکار ہوتی ہے، شکرقندی میں بیج بھی زیادہ درکار نہیں ہوتا کیونکہ بیلیں کاٹ کر لگائی جاتی ہیں اور بیج کا خرچ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، وائٹ سٹار سفید رنگ کی اچھی پیداوار دینے والی قسم ہے۔

(جاری ہے)

شکرقندی زیر زمین پیدا ہوتی ہے اس لئے اس کیلئے ریتلی میرا زمین جس میں پانی کا نکاس اچھا ہو زیادہ موزوں رہتی ہے، آٹھ سے دس مرلہ جگہ پر 2 میٹر کے فاصلہ پر پٹڑیاں بنا کر 19 سے 20 کلوگرام شکرقندی 25 سے 40 سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگا کر ایک ایکڑ کیلئے بیلیں پیدا کی جا سکتی ہیں، زمین تیار کرتے وقت خیال رکھیں کہ زیادہ گہری زمین تیار نہ ہو ورنہ شکر قندی زیادہ گہرائی میں بنے گی اور اس کا نکالنا مشکل ہو جائیگا، زمین تیار کرتے وقت 1 بوری ڈی اے پی اور 3 بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈالیں اور ہل اچھی چلا کر زمین میں ملا دیں، شکرقندی لگانے کیلئے پونے دو میٹرکے فاصلے پر پٹڑیاں بنائیں اور پٹڑیوں کے اوپر 25 سے 30 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر قلمیں لگا دیں، قلموں کوزمین میں اچھی طرح دبا کرفوراً آبپاشی کر دیں، شکرقندی کیلئے گوبر کی کھاد استعمال نہیں کی جاتی جبکہ شکرقندی کی فصل کو 7 سے 8 بار آبپاشی کرنی چاہئے۔