اگلے وزیراعظم کا تعلق بلوچستان سے ہوگا ،وزیرداخلہ میر سرفرازبگٹی

سی پیک سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں کو بھی نہیں پتا کہ اس میں بلوچستان کے لئے کیا رکھا گیا ہے ،کیا بلوچستان ایک تجربہ گاہ ہے ،

پیر 26 مارچ 2018 23:39

اگلے وزیراعظم کا تعلق بلوچستان سے ہوگا ،وزیرداخلہ میر سرفرازبگٹی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2018ء) وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آئند چند روز میں ترقی پسند جمہوری جماعت کا اعلان کریں گے جو بلوچستان سے عام انتخابات میں واضع اکثریت حاصل کریگی اگلے وزیراعظم کا تعلق بلوچستان سے ہوگا سی پیک سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں کو بھی نہیں پتا کہ اس میں بلوچستان کے لئے کیا رکھا گیا ہے ،کیا بلوچستان ایک تجربہ گاہ ہے یہ بات ا نہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ 18و یں ترمیم میں 99فیصد شقیں ایسی ہیں جن سے صوبوں کوفائدہ حاصل ہوا ہے ، آئینی طور پر پولیس کااختیار صوبوں کو دے دیا گیا ہے مگر آئی جی پولیس وفاق تعینات کرتا ہے جو زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں پشتونخواء میپ اور نیشنل پارٹی کے اراکین اسمبلی کو یہ بھی نہیں پتا کہ سی پیک میں بلوچستان کے لئے کیا رکھا گیا ہے اگر انکا یہ حال ہے تو ایک عام رکن اسمبلی کو کیا معلومات ہوں گی،محمود خان اچکزئی نے اب تک اپنی ہی پارٹی میں انٹر پارٹی الیکشن نہیں کروایا بلوچستان میں کسی قسم کی ہار س ٹریڈنگ نہیں ہوئی ،ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ آئند چند روز میں نئی ترقی پسند جمہوری جماعت کا اعلان کر نے جارہے ہیں جو بلوچستان کے حقوق کے لئے جد وجہد کریگی ہماری جماعت میں کئی اہم شخصیات اور اراکین قومی اسمبلی بھی شامل ہونگے ،انہوں نے کہا کہ اب فوج کے ذہن میں بھی یہ بات آچکی ہے کہ جمہوری نظام چلنا چاہیے مگر یہ نظام حقیقی جمہوریت پر مبنی ہونا چاہیے ،بلوچستان میں آنے والے انتخابات صاف و شفا ف ہونگے ہماری جماعت صوبائی اورقومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں حصہ لے گی اور یہ کوئی چھوٹی جماعت نہیں ہوگی امید ہے کہ اگلا وزیراعظم بھی بلوچستان سے ہی ہوگا ،انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال میں کوئی بھی وزیراعظم ایک رات بھی بلوچستان میں نہیں رکا ماسوائے شاہد خاقان عباسی کے جنہوں نے عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے کے وقت ایک رات کوئٹہ میں گزاری ،سینیٹ انتخابات میں خفیہ ووٹ کا عنصر نہیں ہونا چاہیے تاہم اس وقت یہ آئین کا حصہ ہے اس لئے اس پر عمل درآمد بھی ضروری ہے ،انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے اپنے اراکین اسمبلی سے روئیہ بہت اہمیت رکھتا ہے اگر اراکین اسمبلی کے تحفظات وقت پر دور ہو ں تو کوئی بھی منحرف نہیں ہوتا ،سینیٹ انتخابات میںاپنی مرضی کے امیدوار کو ووٹ ڈالنا ہر رکن اسمبلی کا حق ہے اور وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں نے ہمیشہ ترقی پسند جماعتوں کو مینڈیٹ دیا ہے اور آئند صوبائی اسمبلی میں اکثر یت ہماری ہوگی ہماری جماعت اپنا منتخب صدر لائے گی پارٹی میں شفاف جمہوریت ہوگی جو سب سے پہلے بلوچستان کے حقوق کادفاع کریگی ۔